مراکش کے ساحل پر کشتی الٹنے سے 44 تارکین وطن ڈوب گئے

خرطوم:مراکش کے ساحل پرخواتین اور نوزائیدہ بچوں سمیت 44 تارکین وطن اسپین پہنچنے کی کوشش میں کشتی الٹنے سے ڈوب گئے ہیں۔

تارکینِ وطن کی امدادی ایجنسی کامینانڈو فرنٹراس نے متاثرین کے لواحقین کے حوالے سے بتایا ہے کہ پانچ خواتین اور دوبچوں کی لاشیں ساحل پر لائی گئی ہیں لیکن باقی افراد ابھی تک لاپتاہیں۔

اس امدادی ایجنسی کی کارکن ہیلینا مالینو نے ہفتے کے روزایک ٹویٹ میں بتایا کہ کم از کم 44 افراد مراکش کے جنوبی ساحل طرفایہ کی حدود میں ڈوب گئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ وہ ان 61 تارکین وطن میں شامل تھے جو طرفایہ سے قریباً 100 کلومیٹر(62 میل) دور اسپین کے جزائر کناری کی طرف جانے والی کشتی میں سوار ہوئے تھے۔

ان افراد میں کل 16 خواتین اور چھے شیر خوار بچّے شامل تھے۔متنازع مغربی صحارا کے علاقے کے مرکزی شہرالعیون کے مردہ خانے میں تین خواتین اور دو بچّوں کی لاشیں لائی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ مراکش بہتر زندگی کی امید میں یورپ کا رْخ کرنے والے غیرقانونی تارکین وطن کے اختیار کردہ پْرخطر راستوں میں سے ایک اہم گذرگاہ ہے۔

ہسپانوی وزارت داخلہ کے مطابق 2021ء میں 40 ہزار سے زیادہ تارکین وطن سمندری راستے سے ملک میں پہنچے تھے۔

یورپی یونین نے رواں ہفتے کہا تھا کہ تنظیم یورپ کے گیٹ وے کناری جزائر تک پہنچنے کی کوششوں میں آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے بہاؤ کو روکنا چاہتی چاہتی ہے اور اس مقصد کے لیے مراکش کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانی چاہتی ہے۔