گوگل پر نسل پرستی کا الزام، سابق اہلکار نے مقدمہ دائر کردیا

گوگل کے ایک سابق ملازم نے گوگل پر سیاہ فاموں کیخلاف نسلی امتیاز برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کیلیفورنیا کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔

گوگل میں کام کرنے والے ایک سابق ملازم نے امریکا کی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی ضلع کی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں سابقہ کمپنی گوگل پر سیاہ فام ملازمین کیخلاف منظم امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

غیرملکی اخبار کی خبر کے مطابق اپریل کرلے نامی سابق ملازم نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ 2020-2014 کے دوران گوگل کمپنی میں ملازمت کرتا تھا اور انہوں نے مختلف پروگرامز تیار کرتے وقت گوگل میں سیاہ فام امیدواروں کو ملازمتیں دلوائی تھیں۔

غیر ملکی اخبار کے مطابق سابق ملازم کا کہنا ہے کہ گوگل جان بوجھ کر نسلی امتیاز اور انتقامی کارروائی کرکے ملک گیر طرز یا عمل میں مصروف ہے اس کے تحت کمپنیاں روزگار کی پالیسیاں بناتی اور انہیں برقرار رکھتی ہیں جن کا پورے امریکا میں سیاہ فام کارکنوں کیخلاف غیر متناسب اثر پڑتا ہے۔

کرلے کے مطابق کمپنی سیاہ فام ملازمین کو چھوٹے عہدے دیتی ہے اور ان کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گوگل کے آجر انٹرویو کے دوران سیاہ فام امیدواروں سے مشکل سوالات پوچھتے ہیں تاکہ وہ پاس نہ ہوسکیں۔

واضح رہے کہ 2021 میں گوگل کے پاس صرف 4.4 فیصد سیاہ فام ملازمین تھے جن میں مختلف نسلوں کے لوگ شامل تھے۔ یو ایس بیورو آف لیبر کے اعداد وشمار کے مطابق یہ ملک بھر میں ڈیجیٹل کمپنیوں میں کام کرنے والے سیاہ فام لوگوں کی اوسط 9.1 فیصد سے کم ہے۔