بھارت میں 20افرادکو زندہ جلا دیا گیا 

 کولکتہ:بھارتی صوبے مغربی بنگال میں بظاہر سیاسی دشمنی کے ایک واقعے میں دس مکانوں کو آگ لگا دی گئی اور 20 افراد زندہ جلا دئیے گئے۔

 اپوزیشن بی جے پی نے ترنمول کانگریس کی حکومت کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق آتش زنی اور لوگوں کو زندہ جلادیے جانے کا یہ واقعہ مغربی بنگال میں بیر بھوم ضلع کے بوگتوئی گاؤں میں پیش آیا۔

 اس سے قبل پیر کے روز ترنمول کانگریس سے تعلق رکھنے والے گاؤں کے نائب پردھان بھادو شیخ کو کسی نے مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔

 اس سے ناراض مشتعل ہجوم نے گاؤں پر حملہ کر دیا اور متعدد مکانوں کو آگ لگا دی، جس میں دو بچوں سمیت کم از کم آٹھ افراد زندہ جل گئے۔غیر مصدقہ اطلاعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 بتائی گئی ہے۔

 بی جے پی کے رکن پارلیمان لاکٹ چٹرجی نے 20 افراد کی ہلاکت کا دعوی ٰکیا۔لوگوں کو زندہ جلانے سے قبل انہیں قتل کر دینے کی بات بھی کہی جا رہی ہے۔واقعے پر کولکتہ سے نئی دہلی تک سیاسی ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ریاستی گورنر اور وزیراعلیٰ کے درمیان لفظی جنگ ایک بار پھر تیز ہو گئی ہے۔


 اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست میں ممتا بنرجی حکومت کو برطرف کر کے صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاست کے چیف سکریٹری کو پورے معاملے کی 72 گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ 

ریاستی حکومت نے ریاستی پولیس کے ایک اعلی افسر کی سربراہی میں واقعے کے جانچ کے لیے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی)قائم کر دی ہے۔