فلکیاتی ماہرین نے مشتری جیسا سیارہ دریافت کرلیا

فلکیاتی ماہرین نے زمین سے 17 ہزار نوری سال کے فاصلے پر بالکل مشتری جیسے سیارے کو دریافت کیا ہے، اس سیارے کی ساخت چٹانی نہیں بلکہ مشتری کی طرح گیسز پر مبنی ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ زمین سے 17 ہزار نوری سال کے فاصلے پر ایک ستارے کے گرد سیارے کو گردش کرتے دیکھا گیا ہے جو بالکل مشتری کے جیسا ہے۔

اس سیارے کی نشان دہی ناسا کی کیپلر ٹیلی اسکوپ سے کی گئی ہے۔

مانچسٹر کے ماہرینِ فلکیات کے مطابق نظام شمسی کے باہر موجود K2-2016-BLG-0005Lb نامی سیارہ وزن اور اپنے مرکزی ستارے سے فاصلے کے اعتبار سے تقریبآ مشتری سے ملتا جلتا ہے۔

یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے سے تقریباً 42 کروڑ میل کے فاصلے پر ہے جبکہ مشتری سورج سے 46.2 کروڑ میل کے فاصلے پر ہے۔

دوسری جانب سیارے کا وزن مشتری کی نسبت 1.1 گُنا زیادہ ہے جبکہ جس ستارے کے گرد یہ گھومتا ہے اس کا وزن ہمارے سورج کے 60 فیصد تک ہے۔

یہ سیارہ اور اس کا ستارہ سیگٹیریس ستاروں کی جھرمٹ مین موجود ہیں جو گلیکٹک سینٹر کے اطراف کا علاقہ گھیرتا ہے، یہ ہماری ملکی وے کہکشاں کے محور کا مرکز ہے۔

یہ نئی تحقیق یونیورسٹی آف مانچسٹر کے جوڈریل بینک سینٹر کے آسٹرو فزکس کے ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم کی جانب سے کی گئی۔

جوڈریل بینک کے ڈاکٹر ایمن کرنس کے مطابق سیارے کی ساخت چٹانی نہیں بلکہ مشتری کی طرح گیسز پر مبنی ہے۔