روسی صدر کا قریبی ساتھی یوکرینی فوج کے ہاتھ لگ گیا

کیف: یوکرین کی سیکیورٹی فورسز نے فوجی وردی پہن کر جھانسہ دینے کی کوشش کرنے والے پیوٹن کے ایک قریبی اتحادی کو گرفتار کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس سے کہا ہے کہ صدر پوٹن اپنے قریبی اتحادی کی رہائی چاہتے ہیں تو بدلے میں یوکرینی قیدیوں کو قید سے آزاد کردیں۔

یوکرینی صدر کی یہ پیشکش ملکی سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں روسی صدر پوٹن کے اہم اتحادی اور بااثر سیاست دان وکٹر میدویدچوک کی گرفتاری کے بعد سامنے آئی ہے۔

وکٹر میدویدچوک کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سیکیورٹی فورسز کو جھانسہ دینے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے گھر سے محفوظ مقام کی جانب فرار ہو رہے تھے۔ وکٹر میدویدچوک یوکرین کے رہائشی ہیں اور امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں۔

وکٹر میدویدچوک یوکرین میں روس کے مفادات کا تحفظ کرتے تھے اور سیاسی طور پر بھی روسی صدر کی حمایت کیا کرتے تھے۔

یوکرین کی سیکیورٹی سروسز کے سربراہ ایوان باکانوف نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ آپ روس کے اتحادی سیاست دان ہو سکتے ہیں اور برسوں تک جارح ریاست کے لیے کام کر سکتے ہیں اور چھپنے کے لیے یوکرینی فوج کی وردی بھی پہن سکتے ہیں لیکن یہ آپ کو سزا سے بچنے میں مدد گار نہیں ہوگی۔