کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کے نوٹس کے خلاف حریم شاہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کو حریم شاہ کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم واپس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاکر حریم شاہ کی ایف آئی اےانکوائری کیخلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے ایف آئی اے کے نوٹس کے خلاف حریم شاہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کو حریم شاہ کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم واپس لے لیا۔
تحریری حکم نامہ کے مطابق حریم شاہ نے اپنے اٹارنی کے ذریعے عدالت سے رجوع کیا اور اٹارنی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ پاکستان پہنچتے ہی انکوائری جوائن کریں گی، جس پر عدالت نے ایف آئی اے کو حریم شاہ کے خلاف ایف آئی اے کو کاروائی سے روک دیا تھا۔
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ 8 مارچ کو حریم شاہ کے وکیل نے بتایا کہ وہ ترکی میں زیر علاج ہیں ،ترکش زبان میں ایک سرٹیفیکیٹ پیش کیا گیا جو درخواست گزار کے وکیل کی سمجھ میں بھی نہیں آرہا تھا، جس کے بعد وکیل نے بتایا کہ وہ 15 اپریل تک پاکستان آجائیں گی اور پھر اٹھارہ اپریل کو وکیل نے کہا کہ حریم شاہ عمرہ کرنے سعودی عرب چلی گئیں ہیں پاکستان نہیں آئی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ حریم شاہ ملک واپس نہیں آئیں اس کی وضاحت پیش نہیں کی گئی اور نا انکوائری جوائن کی ہے، عدالت حریم شاہ کے وکیل کو مزید مہلت نہیں دے سکتی ہے، حریم شاہ کے وکیل عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
عدالتی حکمنامے کے مطابق تفتیشی افسر کو اختیار حاصل ہے کسی کو بھی معلومات کے لیے طلب کر سکتا ہے،حریم شاہ پاکستان میں نہیں ہیں اور کب آئیں گی کچھ پتہ نہیں ہے،اب اس درخواست کو زیر سماعت رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ حریم شاہ پاکستان واپس آنے پر قانون کے مطابق اپنا حق استعمال کرسکتی ہے۔
خیال رہے ایف آئی اے نے 31 جنوری 2022 کو حریم شاہ کو 19 جنوری تک تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا ۔