نیدر لینڈ کے محققین نے ایک ایسی حیرت انگیز ہیٹ بیٹری ایجاد کی ہے جس کےبارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ مستقبل قریب میں گھروں کا گیس پر سے انحصار ختم کردیگی۔
دنیا میں قدرتی گیس کے تیزی سے ختم ہوتے ذخائر نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اور ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں کہ قدرتی گیس کی عدم دستیابی کے سبب پیدا ہونے والے توانائی کے بحران پر کیسے قابو پایا جائے اس صورتحال میں ایک اچھی خبر یہ ہے کہ ایک ایسی بیٹری ایجاد کرلی گئی ہے جو مستقبل قریب میں یورپ کےلاکھوں گھروں کا گیس پر سے انحصار ختم کردیگی۔
نیدر لینڈز کی اِنڈھووین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے محققین نے ایک نمک اور پانی پر مشتمل ‘ہیٹ بیٹری’ ایجاد کرلی ہے جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ ان کا یہ سستا اور جامع بیٹری سسٹم حقیقی آزمائش کے لیے تیار ہے اور یہ توانائی کی منتقلی کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا جس سے مستقبل قریب میں یورپ کے لاکھوں گھروں کا گیس پر سے انحصار ختم کیا جاسکے گا۔
محققین کے مطابق یہ ہیٹ بیٹری ایک پرانے تھرموکیمیکل اصول پر مبنی ہے اور وہ یہ ہے کہ جب پانی نمک میں ملایا جاتا ہے تو حرارت پیدا کرتا ہے لیکن اس کا الٹا بھی ممکن ہے جس کے ذریعے حرارت کو استعمال کرتے ہوئے پانی کو بخارات بنایا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں نمک کے اندر حرارت ذخیرہ ہو جائے گی۔
خشک نمک میں حرارت کا ذخیرہ مستقبل کے لیے توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے ایک انہتائی مؤثر طریقہ فراہم کرے گا۔ یہ بالخصوص اس وقت کار آمد ہوگی جب توانائی کی فراہمی قابلِ تجدید ذرائع سے ہو رہی ہو، جیسے کہ آبی یا شمسی۔
محققین کو اس بیٹری ڈیزائن کو بنانے میں 12 سال لگے اور انکا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یورپی ممالک روس کے یوکرین پر حملہ آور ہونے کی وجہ سے روسی گیس لینے سے خود کو روک رہے ہیں۔