ٹرمپ نے مظاہرین کے پاؤں پر گولیاں مارنے کا کہا تھا‘ سابق وزیر دفاع کا انکشاف

واشنگٹن: امریکا کے سابق وزیر دفاع مارک ایسپر نے انکشاف کیا ہے کہ 2020 میں وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ کیا آپ ان کے پیر پر گولی نہیں مار سکتے۔

امریکی میڈیا کے مطابق سابق وزیر دفاع مارک ایسپر کی کتاب ”ایک مقدس حلف“ کے اقتباس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2020 میں اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غصے میں کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین کے پیروں پر گولی نہیں مار سکتے۔

مارک ایسپر اس واقعے کو اپنی کتاب میں یوں درج کیا کہ ایک سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں بیدردی سے قتل پر ہونے والے مظاہروں سے متعلق میٹنگ میں وہ اوول آفس میں موجود تھے جس میں صدر ٹرمپ نے کافی غصے کا اظہار کیا تھا۔ان کا سرخ چہرہ تھا اور وہ اونچی آواز میں بات کررہے تھے۔

سابق وزیر دفاع کے مطابق صدر ٹرمپ نے میٹنگ میں تقریباً چیختے ہوئے ان سے پوچھا کہ“کیا تم انہیں گولی نہیں مار سکتی بس ان کی ٹانگوں میں گولی مارو یا کچھ اور“ تاہم مارک ایسپر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی ایسا نہ کرنے کی تجویز دی تھی۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں قتل پر ہونے والے ملک گیر احتجاج کو کچلنے کے لیے فوج طلب کرنے کی بھی تجویز دی تھی جس پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔

امریکی سابق وزیر دفاع کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب ”ایک مقدس حلف“ کی رونمائی 10 مئی کو ہوگی۔ اس کتاب کی پینٹاگون نے بھی جانچ پڑتال کی گئی تھی جب کہ جنرلوں اور کابینہ کے ارکان نے بھی کتاب کا جائزہ لیا تھا۔