’سپر اسٹار‘ اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ ان کی فلمیں ایک طرح سے پراسرار جزیرے برمودا ٹرائی اینگل کی طرح ہیں جو بنتی تو ہیں مگر ریلیز نہیں ہو رہیں۔
ماہرہ خان کی فلم ’دی لیجنڈ مولا جٹ، نیلو فر اور قائد اعظم زندہ باد‘ کافی عرصے سے مکمل ہیں مگر انہیں تاحال ریلیز نہیں کیا گیا، جس وجہ سے انہوں نے کہا اپنی فلموں کو پراسرار جزیرے برمودا ٹرائی اینگل سے تشبیح دی۔
ماہرہ خان نے حال ہی میں ’بی بی سی ایشین‘ سے بات کرتے ہوئے نہ صرف ریلیز کے لیے تیار اپنی فلموں کے حوالے سے بات کی بلکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ خود کو اگلے 10 سال بعد کہاں دیکھتی ہیں؟
ماہرہ خان نے کہا کہ وہ خود کو بھی بڑی اسکرین پر دیکھنے کے لیے بے صبر ہیں مگر افسوس کہ ان کی فلمیں نہ جانے کیوں ریلیز ہی نہیں ہو رہیں؟
اداکارہ کا کہنا تھا کہ فلمیں ریلیز نہ ہوپانے کی وجہ سے ہی انہوں نے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ ڈرامے میں کام کرکے چھوٹی اسکرین پر واپسی کی جب کہ انہوں نے ’ایک ہے نگار‘ جیسی ٹیلی فلم بھی اسی لیے بنائی۔
انہوں نے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ اور ’ایک ہے نگار‘ کو اچھے منصوبے قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ انہیں ٹیلی فلم کو پروڈیوس کرکے معلوم ہوا کہ پروڈیوسر پر کتنے لوگوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
انہوں نے دوران انٹرویو کھانوں کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ انہیں کھانے تیار کرنے نہیں آتے، البتہ وہ کھانوں کو شوق سے کھا لیتی ہیں اور سویاں تو وہ بہترین طریقے سے کھا لیتی ہیں۔