کیوبا کے ہوٹل میں دھماکہ‘ 22 افراد ہلاک‘70  سے زائد زخمی

ہوانا:شمالی امریکا کے ملک کیوبا کے دارالحکومت ہوانا کے وسط میں واقع ساراٹوگا نامی ایک معروف ہوٹل میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

دھماکے کے باعث دارالحکومت ہوانا میں خوف و ہراس پھیل گیا جو کورونا کی عالمی وبا کے بعد آہستہ آہستہ سیاحوں کے لیے دوبارہ کھلنا شروع ہوا ہے۔

دھماکے بعد سینکڑوں کیوبن شہری اور سیاح تباہ حال عمارت کے قریب جمع ہوگئے جبکہ پولیس نے ہوٹل کے آس پاس کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

 امدادی کارکنوں نے زخمیوں اور پھنسے ہوئے افراد کو ملبے سے نکال کر ایمبولینسز کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا۔ دھماکے کی وجہ کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں بھی کی گئیں۔

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کیوبن صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے بتایا ہے کہ یہ کسی بھی قسم کا بم دھماکا یا حملہ نہیں تھا، یہ صرف ایک بہت ہی افسوسناک حادثہ ہے۔

کیوبن حکام کے مطابق دھماکے کے وقت قریبی واقع سکول میں 300 سے زائد طلبا موجود تھے۔

 وزارتِ صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ جمعہ کی شام تک کم از کم 15 بچوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں ایک بچے کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔

کیوبا کے ٹیلی ویژن پر حادثے کے مقام سے بات کرتے ہوئے صدر میگوئل ڈیاز کینیل کا کہنا تھا کہ تاریخی ہوٹل ساراٹوگا میں دھماکا گیس کے اخراج کی وجہ سے ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں کوئی غیر ملکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔