امریکا کو دشمن نہیں سمجھتے،تاہم چند امریکی اداروں کے عزائم پر تحفظات ہیں: افغان طالبان

افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے کہا ہے کہ طالبان حکومت امریکا کو اپنا دشمن نہیں سمجھتی بلکہ اچھے تعلقات استوار کرنا چاہتی ہے البتہ چند امریکی اداروں اور ان کے عزائم پر تحفظات ضرور ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں افغان طالبان کے نائب سربراہ اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری حکومت امریکا کو اپنا دشمن نہیں  سمجھتی بلکہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔

دہائیوں تک دنیا کے لیے ایک پُراسرار شخصیت رہنے والے وزیر داخلہ سراج الدین نے اپنے پہلے آن لائن انٹرویو میں شکوہ کیا کہ چند امریکی اداروں کے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے ہمیں ان کے عزائم پر تحفظات ہیں جو جلد دور کرلیے جائیں گے۔

سراج الدین حقانی نے مزید کہا کہ گزشتہ 20 برس کے دوران امریکا کے ساتھ دفاعی لڑائی اور جنگ کی صورت حال تھی لیکن جب فروری 2020 میں دوحہ میں امن معاہدہ طے پایا تو ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اس کے بارے میں بات نہیں کریں گے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دینے والے سراج الدین حقانی اس وقت بھی امریکا کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں اور ان کے سر کی قیمت یا گرفتاری میں مدد دینے پر امریکا نے ایک کروڑ ڈالر انعامی رقم کا انعام بھی رکھا ہے۔

خیال رہے کہ افغان وار میں امریکا کو انتہائی مطلوب طالبان کے کمانڈر اور موجودہ وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کو نہ تو کسی نے دیکھا تھا نہ کوئی تصویر دستیاب تھی۔ طالبان حکومت کے بعد بھی کسی کو ان کی تصویر لینے کی اجازت نہیں تھی۔
تاہم 2 ماہ قبل ایک تقریب میں شرکت کے دوران ان کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کی اجازت دیدی گئی اس طرح پہلی بار سراج الدین حقانی کی تصویر منظر عام پر آئی تھی۔