اردن کے بادشاہ نے سوتیلے بھائی کو نظر بند کردیا

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے اپنے سوتیلے بھائی کو گھر میں نظربند کرکے ان سے رابطوں اور نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی۔ عرب میڈیا کے مطابق اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ نے قوم کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ کسی کو بھی قوم کے مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دینے کی اجازت نہیں دیں گے چاہے ہو میرا بھائی ہی کیوں نہ ہو۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اردن کے بادشاہ کے سوتیلے بھائی اور سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ نے اپنے خط میں حکومتی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم اور ان کے سوتیلے بھائی سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کے درمیان اختلافات اس وقت کھل کر سامنے آئے تھے جب گزشتہ برس شہزادہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کی حکومت کا تختہ اُلٹ کر خود برسراقتدار آنے کی سازش پکڑی گئی تھی۔

بغاوت کی سازش پکڑے جانے پر شہزادہ حمزہ، شاہی عدالت کے سابق چیف جسٹس اور ایک قریبی عزیز کوگرفتار کرلیا گیا تھا تاہم چچا کی مداخلت پر شہزادہ حمزہ نے اپنے اقدام کی معافی مانگتے ہوئے ملک کے بادشاہ اور اپنے سوتیلے بھائی شاہ عبداللہ دوم سے صلح کرلی تھی۔

صلح کے بعد شاہ عبداللہ نے اپنے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ کو معاف کردیا تھا تاہم باقی ملزمان کو جولائی 2021 میں 15 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

صلح کے ایک سال بعد شہزادہ حمزہ کے اپنا عہدہ چھوڑنے اور بادشاہ شاہ عبداللہ کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کے بعد دوبارہ تلخی پیدا ہوگئی اور بادشاہ شاہ عبداللہ نے یہ کہہ کر شہزادہ حمزہ کو نظر بند کردیا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ حمزہ کی منتشر خواہشات اور رویے سے نمٹتے رہیں۔

اپنے خط میں بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے مزید لکھا کہ ہمارے سامنے اور بھی بہت سی مشکلات اور چیلنجز ہیں۔ ہم سب کو چاہیے کہ ہم ان پر قابو پائیں اور اپنے عوام کی خواہشات پر پورا اتریں اور ان کو باعزت اور مستحکم زندگی گزارنے کا موقع دیں۔