نیپال میں 22 افراد کو لے جانے والا مسافر بردار طیارہ تباہ

کھٹمنڈو: نیپال کے دارالحکومت سے پرواز بھرنے والا مسافر بردار طیارہ ایک جھیل کے کنارے گر کر تباہ ہوگیا تاہم شدید برفباری کے باعث امدادی کام روک دیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیپال میں نجی ایئر لائن کے طیارے نے دارالحکومت کھٹمنڈو سے 200 کلومیٹر کی دوری پر پوکھرا کے علاقے سے جوم سوم کے لیے پرواز بھری تھی تاہم 15 منٹ بعد ہی جب طیارہ 12 ہزار 835 فٹ کی بلندی پر نیپال کے شہر شیکھا پر 267 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہا تھا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

طیارے میں پائلٹ اور عملے کے 3 ارکان سمیت 22 مسافر سوار تھے۔ مسافروں میں 13 نیپالی، 4 بھارتی اور 2 جرمن شہری شامل ہیں۔ طیارے کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن میں ایک آرمی اور دو نجی ہیلی کاپٹرز نے بھی حصہ لیا۔

عالمی میڈیا سے گفتگو میں ایئر ٹریفک کنٹرول کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ طیارے کی منزل مقصود جوم سوم میں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے جس کے بعد لامچی جھیل کے نزدیک ایک طیارہ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ جھیل کنارے گرنے والے طیارہ وہی جو لاپتہ ہوگیا تھا تاہم امدادی کاموں کو شدید برف باری کے باعث روکنا پڑ رہا ہے جس کے باعث اب تک ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

پولیس کے ترجمان بشنو کمار کے سی نے رائٹرز کو بتایا کہ اندھیرے کی وجہ سے تلاشی مہم کو آج کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ ہم کوئی پیش رفت نہیں کر سکے ہیں، تلاش کل صبح دوبارہ شروع کی جائے گی۔

حکام نے بتایا کہ خراب موسم اور پہاڑی خطے تلاشی مہم میں رکاوٹ ہیں، لہٰذا کل صبح دوبارہ طیارے کی تلاش شروع ہوگی۔

لاپتہ ہونے والے طیارہ 43 سال پرانا ہے جس نے پہلی پرواز اپریل 1979 کو بھری تھی۔