پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے صوبے بھر میں آٹا کی قیمت برقرار رکھنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی ہے۔
خیبرپختونخوا میں رواں سیزن میں 1.2 ملین میٹرک ٹن گندم پیدا ہوئی جو کہ صوبے کی ضروریات کا صرف 26 فیصد ہے۔
امپورٹڈ وزیراعظم اگر اپنے کپڑے بیچنے کی بجائے اس ملک کے لوٹے گئے 40 ارب واپس کر دیں تو آٹا سستا ہو جائے گا۔
وزیراعظم کو اس طرح کے ڈھکوسلے بیانات سے پرہیز کرتے ہوئے پنجاب سے خیبرپختونخوا کو گندم کی ترسیل میں حائل رکاوٹیں دور کرنی چاہئیں۔
خیبرپختونخوا حکومت 26 ارب روپے کی ٹارگٹڈ سبسڈی کے تحت صوبے کے 1 ملین غریب خاندانوں کو مفت آٹا فراہم کرے گی۔
معاون خصوصی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خیبرپختونخوا اپنی گندم کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاسکو اور پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ سے گندم کی خریداری کرتا ہے۔
پاسکو نے گزشتہ ہفتے ایک ملین میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے جس کی آئندہ دو ہفتوں میں صوبے کو سپلائی شروع ہو جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے بیان پر ردعمل میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ وزیراعظم اگر اپنے کپڑے بیچنے کی بجائے پاکستانی عوام کے لوٹے گئے 40 ارب واپس کر دیں تو آٹے سمیت کئی اشیا سستی ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بھائی یہاں سے بھاگ کر لندن میں پاکستانی عوام کے پیسے سے بنے جن فلیٹس میں بیٹھے ہیں وہ بھی بیچ کر پیسہ واپس ملکی خزانے میں جمع کرایا جائے تو مہنگائی بالکل ختم ہو جائے گی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی جو کمی محسوس کی جا رہی ہے اس کے پیچھے پنجاب حکومت کاہاتھ ہے کیونکہ تاریخ میں پہلی بار پنجاب نے 5 ملین میٹرک ٹن گندم خریدی ہے جس سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی دستیابی کم ہوئی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت صوبے کے 1 ملین انتہائی غریب خاندانوں یعنی کہ 50 لاکھ افراد کو آٹے پر 26 ارب روپے کی ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کرے گی۔
صوبے میں 26 ہزار ماہانہ سے کم آمدن والے خاندانوں کو اس ٹارگٹڈ سبسڈی کے تحت 100 فیصد مفت آٹا فراہم کیا جائے گا جو کہ صوبے کی کل آبادی کا 12 فیصد بنتے ہیں۔