خیبرپختونخوا میں آٹا ارزاں نرخو ں پر فراہم کرنیکی منظوری، 675کنٹریکٹ ڈاکٹر مستقل

پشاور:خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ نے عوام کو ارزاں نرخوں پر آٹے کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے جس پر تقریبا 30بلین روپے سے زائد لاگت آئے گی۔

اس منصوبے کے تحت عوام کو 20کلو آٹے کاتھیلا980روپے جبکہ 10کلو آٹے کا تھیلا 490روپے میں فراہم کیا جائے گا۔عوام کو سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی کا اجراء رواں مہینے سے کیا جائے گاجبکہ صوبہ بھر میں ارزاں نرخوں پر آٹے کی فراہمی کیلئے سیل پوائنٹس /دکانیں مختص کی جائیں گے اور فلور ملز کو گند م کی فراہمی اسی مہینے سے کی جائے گی۔

صوبائی کابینہ کا 72واں اجلاس وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روزسول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہواجس میں متعددفیصلے کئے گئے۔اجلاس میں صوبائی کابینہ کے اراکین،چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریزنے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے محکمہ صحت میں 675 کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کے بل کی منظوری دی۔ یہ ڈاکٹرز عرصہ دراز سے صوبے کے مختلف علاقوں میں بطور میڈیکل آفیسرز کورونا کے دوران خدمات انجام دے رہے تھے۔

صوبائی کابینہ نے محکمہ لائیوسٹاک میں سابقہ فاٹا کے باقی ماندہ 4پراجیکٹس کے 210ملازمین کو مستقل کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں آئی ٹی کیڈر کیلئے 34آسامیاں تخلیق کرنے جن میں ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹربھی شامل ہیں، کی منظوری دیدی۔

صوبائی کابینہ نے ملاکنڈ میں کمیونٹی کے اشتراک سے کام کرنے والے CDLD پراجیکٹ کے 296ملازمین جن میں انجینئرز، سب انجینئرز اور دیگر عملہ شامل ہیں کو محکمہ بلدیات میں خالی آسامیوں پر مستقل /ایڈجسٹ کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

کابینہ نے ضلع جنوبی وزیرستان کے 33خاصہ داروں اور ضلع لکی مروت کے77لیویز اہلکاروں کو پولیس فورس میں باقاعدہ طور پر ضم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

کابینہ نے خیبر پختونخوا  سیٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ (Cities Improvement Projedct)کے تحت جاری منصوبوں گریٹر واٹر سپلائی سکیمز مینگورہ اور کوہاٹ کیلئے265 ملین روپے کے ایڈیشنل فنڈ کی منظوری دیدی۔

کابینہ نے سال2022-23 کیلئے وائلڈ لائف اور نیشنل پارکس کی ترقی، عوام کی شعور و آگہی، وائلڈ لائف کے شعبے میں ریسرچ وغیرہ کیلئے فنڈ کے قیام کیلئے200ملین بطور سیڈ رقم فراہم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

 کابینہ نے یونیورسٹی آف چترال کیلئے200ملین روپے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کی نشستیں کم کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ آبادی کے تناسب سے نشستیں کم کرنے کی بجائے زیادہ کرنی چاہئے تھیں۔

کابینہ نے ووٹرز لسٹوں میں مبینہ طور پرگڑ بڑ اور ہیرا پھیری کی عوامی شکایات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ صوبائی حکومت یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اٹھائے گی اور اگر اس کا تدارک نہ ہوا تو عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا۔

کابینہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت نے ابھی سے دھاندلی کیلئے راستے ڈھونڈنا شروع کر دئیے ہیں۔اگر ہماری پارٹی کی وفاقی حکومت کی طرف سے کی گئی قانون سازی کو ختم نہ کیا جاتاتو ملک میں شفاف انتخابات کی راہ ہموار ہو سکتی تھی۔ کابینہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسد علی کو جج اینٹی ٹیرارزم کورٹ سوات تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ 

کابینہ نے پاکستان ہنٹنگ اینڈ سپورٹنگ ڈویلپمنٹ کمپنی کو صوبے کے حوالے کرنے اور سمیڈا میں ضم کرنے کیلئے معاملہ وفاقی حکومت کے متعلقہ ڈویژن کے ساتھ اٹھانے کی بھی منظوری دیدی۔