لندن: نومولود بچے اکثر یرقان کے شکار ہوتے ہیں تاہم اب ایک سادہ ایپ کی بدولت ان میں جگرکا یہ مرض آسانی سے شناخت کیا جاسکتا ہے۔
یہ ایپ بچوں کی آنکھوں میں موجود غیرمعمولی زردی سے یرقان شناخت کرسکتی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایپ اسمارٹ فون کیمرے کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ بچوں کی آنکھوں میں زردی دیکھ کر اس سے یرقان ہونے یہ نہ ہونے کا اندازہ لگاسکتی ہے۔
جامعہ گھانا اور یونیورسٹی کالج لندن کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پرنیو ایس سی بی نامی ایپ بنائی ہے۔ اسے پہلے گھانا میں 300 اور پھر لندن میں 37 بچوں پرآزمایا گیاہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آنکھ کی سفیدی کا ایک حصہ سکلیرا اگر غیرمعمولی پیلا ہو تو یہ جونڈائس یا پیلیے کی علامت ہوسکتا ہے۔ اگرچہ اس میں بسا اوقات غلطیاں ہوجاتی ہیں تاہم ایپ میں ساری خامیاں دور کرکے اسے شناختی معاون بنایا گیا ہے۔
جب ایپ کی بدولت 336 بچوں کا جائزہ لیا گیا تو روایتی انداز سے ان میں 79 بچے شدید یرقان کے شکار تھے تاہم ایپ نے بہت درستگی سے 74 بچوں کی آنکھیں دیکھ کر خطرے کی گھنٹیاں بجائیں اور کہا کہ وہ یرقان میں گرفتار ہے۔
ایپ میں ڈجیٹل انداز میں ٹرانس کیوٹینیئس بائلوریوبنومیٹر شامل کیا گیا ہے۔ جن جن بچوں میں اس نے یرقان بتایا بعد میں ان کے ٹیسٹ کئے گئے اور ان میں واقعی مرض کی تشخیص ہوگئی۔
ایپ کے روحِ رواں ڈاکٹر ٹیرنس لیونگ نے بتایا کہ ایپ کمرشل آلات کی طرح ہی قابلِ اعتبار ہے۔ نیو ایس سی بی ایپ نومولود میں بہت تیزی سے یرقان تلاش کرسکتی ہے اور اس کی قیمت بھی دیگر مہنگے نظاموں سے دس گنا کم ہے۔
یہ ایپ غریب اور دوردراز علاقوں کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوکر ہزاروں لاکھوں بچوں کی جان بچاسکتی ہے۔ یرقان میں بچوں کی آنکھوں میں پیلاہٹ بائلی ریوبن نامی مرکب کی وجہ سے ہوتی ہے۔
اس کا افراط دماغ تک جاسکتا ہے، بچہ سماعت کھوسکتا ہے، دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔