مہنگا ایندھن، سرکاری اخراجات کم کرنے کیلئے اضافی گائیڈ لائنز جاری 

پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے پیش نظر سرکاری محکموں کے پی او ایل اخراجات میں 35 فیصد کٹوتی کے بعد اپنی کفایت شعاری پالیسی کے تحت ایک اور اہم اقدام کے طور پر گاڑیوں کی دیکھ بال و مرمت، ٹی اے/ڈی اے اور دیگر سرکاری اخراجات میں بھی کمی کے لئے تمام سرکاری محکموں کو اضافی گائیڈ لائنز جاری کردیئے ہیں۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی منظوری کے بعد ان گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کے لئے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے چیف سیکرٹری اور محکموں کے انتظامی سربراہوں کو باقاعدہ مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

 گائیڈ لائنز کے مطابق صوبائی سطح کے تمام اجلاسوں جن میں کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کی شرکت ضروری ہو، کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔ 

اسی طرح ڈویژنل سطح کے تمام اجلاسوں جن میں ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کی شرکت ضروری ہو، کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔

 علاوہ ازیں محکمانہ اجلاسوں میں بھی متعلقہ ضلعی محکموں کے سربراہان ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہونگے۔ تاہم آپریشنل ڈیوٹیز، ایمبولینس سروس، فیلڈ انسپکشنز، کورٹ کیسز اور دیگر ضروری معاملات پر ان گائیڈ لائنز کا اطلاق نہیں ہوگا۔

سرکاری محکموں کے پی او ایل اخراجات میں 35 فیصد کٹوتی سے سرکاری خزانے کو ماہانہ ساڑھے بارہ کروڑ اور سالانہ ڈیڑھ ارب روپے کی بچت ہو گی۔ 

اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوام کو ذیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے پر عزم ہے، پیٹرولیم قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے سرکاری وسائل پر اضافی بوجھ بڑھ رہا ہے اور اس بوجھ کو کم کرنے کے لئے پی او ایل اخراجات میں کٹوتی سمیت دیگر ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔