نیوزی لینڈ: امریکی خلائی ادارے ناسا نے مستقبل میں چاند تک جانے والا نیا مدار دریافت کرنے کے لیے ایک چھوٹے مائیکروویو اون جسامت کا سیٹلائٹ روانہ کردیا ہے۔
اسے ’کیپسٹون‘ کا نام دیا گیا ہے جو بظاہر ایک کیوب سیٹ ہے اور ناسا کے چاند پر دوبارہ قدم جمانے کے بڑے مشن ’آرٹیمس‘ کا ایک حصہ بھی ہے۔ چاند کی جانب رواں دواں کیپسٹون اس وقت نچلے زمینی مدار میں زیرِ گردش ہے اور چار ماہ بعد یہ چاند کے مدار میں جاپہنچے گا۔
اسے الیکٹرون نامی راکٹ میں رکھ کر نیوزی لینڈ سے لانچ کیا گیا تھا۔ چھ روز بعد اس اس پر لگے تھرسٹر جلیں گے اور اسے نچلے زمینی مدار (لو ارتھ آربٹ یا ایل ای او) سے نکال کر چاند تک لے جائیں گے۔
کیپسٹون کا اہم مقصد ایک طویل بیضوی مدار ’ نیئرریکٹیلینیئر ہیلو آربٹ‘ (این آر ایچ او) میں پہنچنا ہے۔ یہاں یہ چاند کے گرد ایک پیچیدہ مدار میں گردش کرتے ہوئے قمری قطبِ شمالی سے 1000 میل تک قریب ہوگا تو قطبِ جنوبی پر رہتے ہوئے 43500 میل دور تک جاپہنچے گا۔ اس طرح چاند کے گرد ساڑھے چھ روز میں ایک چکر مکمل کرے گا اور مسلسل 6 ماہ تک اس مدار کا جائزہ لے گا۔
اس دوران کیپسٹون مدار میں ایندھن کی مقدار، ضروری سامان لے جانے کی تفصیلات اور دیگر اہم معلومات کا حساب کتاب رکھے گا جو آگے چل کر چاند کے لئے انسان بردار مشن بڑے منصوبے آرٹیمس کی راہ ہموار ہوگی۔