پشاور: خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی طرف اہم پیشرفت کے طور پر محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر انتظام پانچ اہم منصوبوں کیلئے مختلف اداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
ان منصوبوں میں سٹیزن فیسلٹیشن سنٹرز کا قیام، نوجوانوں کو ڈیجیٹیل سکلز سکھانے کیلئے نینو ڈگری پروگرام، پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام، ڈیجیٹل سٹی ہری پورکا قیام اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میوزیم مردان کاقیام شامل ہیں۔
یہ منصوبے مجموعی طو رپر چھ ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان تھے جبکہ صوبائی کابینہ اراکین محمد عاطف خان، شہرام خان ترکئی،تیمور سلیم جھگڑا، انورزیب، اکبر ایوب،محب اللہ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ،شراکت دار اداروں اور تنظیموں کے نمائندگان اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔
صوبے میں سٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے لئے نادرا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے،یہ منصوبہ2.1 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس کے تحت پہلے مرحلے میں صوبے کے سات ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سٹیزن فیسلیٹیشن سنٹر قائم کئے جائیں گے۔
ان سنٹرز میں شہریوں کو مختلف شہری خدمات ایک ہی چھت تلے فراہم ہوں گی۔ شہری مختلف نوعیت کی خدمات ویب پورٹل اور موبائل ایپ کے ذریعے گھر بیٹھے بھی حاصل کرسکیں گے۔ اگلے مرحلے میں سٹیزن فیسلیٹیشن سنٹرز کو دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔
خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کو ڈیجیٹل اسکلز سکھانے کے لئے مشہور نجی تنظیم Udacity کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ پروگرام کے تحت صوبے کے نوجوانوں کو نینو ڈگری پروگرام میں تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس مقصد کے لئے مردان میں ڈیجیٹل اکانومی اینڈ اسکلز سنٹر قائم کیا جائے گا۔
یہ پروگرام ملک میں اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس کے تحت 400 نوجوانوں کو نینو ڈگریاں دی جائیں گی۔تقریب میں پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے نجی تنظیم نیٹسول کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے،یہ منصوبہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس کے تحت سرکاری اُمور کو کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔اس مقصد کے لئے سرکاری محکموں کے 170 اُمور کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔
پیپرلیس گورنمنٹ پروگرام تمام 32 انتظامی محکموں میں متعارف کروایا جائے گا۔ پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام پر عملدرآمد سے سرکاری محکموں کی استعداد میں بہتری کے ساتھ ساتھ سرکاری امور میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جائے گا۔
تقریب میں بطور اسپیشل ٹیکنالوجی زون ڈیجیٹل سٹی ہری پور کے قیام کے لئے این ایل سی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ ڈیجیٹل سٹی ہری پور 87 کنال رقبے پر1.6 ارب روپے کی لاگت سے قائم کی جائے گی جو بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں کے حب کے طور پر کام کرے گا۔
ڈیجیٹل سٹی کے قیام سے بلاواسطہ اوربالواسطہ روزگار کے 20 ہزار سے زائد مواقع پیدا ہونگے۔ ڈیجیٹل سٹی میں نوجوانوں کو سائبر سکیورٹی، ہائی ٹیک مینو فیکچرنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، سائبر فیزیکل سسٹم اور دیگر شعبوں تربیت فراہم کی جائے گی۔
علاوہ ازیں تقریب میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میوزیم مردان کے قیام کے لئے بھی (جی ایس کے) کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ یہ میوزیم تین ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے قائم کیا جائے گا جس کے ذریعے نوجوانوں میں ٹیکنالوجی سے دلچسپی اور ان میں تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس میوزیم کا قیام نالج بیسڈ اکانومی کی طرف ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔