خیبرپختونخوا کابینہ نے آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط کا اختیار وزیراعلیٰ کو دیدیا 

پشاور:  صوبائی کابینہ نے وفاق کی جانب سے آئی ایم ایف سے معاہدے کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کااختیار وزیر اعلیٰ محمود خان کو دیدیا۔ 

کابینہ نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ہم اپنے صوبے کے حقوق کا تحفظ ہر صورت میں کریں گے۔ کابینہ کا 76 واں اجلاس وزیر اعلی محمود خان کی زیر صدارت ہوا۔

 اجلاس میں کابینہ کے ارکان کے علاوہ چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد وزیرخزانہ و صحت خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا، معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر سماجی بہبود و زکوٰۃ انور زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے لوگوں سے صحت کارڈ کی سہولت چھینتے ہوئے صوبے کے ساتھ ضم قبائلی اضلاع کے عوام کو صحت کارڈ کے تحت علاج کی سہولت سے محروم کر دیا ہے۔

صوبائی وزراء نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپریل سے پن بجلی منافع کی مد میں ماہانہ ادائیگی روک دی ہے۔ ہم نے اس حوالے سے وفاقی حکومت کو 29 جون کو خط لکھا جس کا وفاقی حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

 آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مشترکہ ذمہ داری ہے لیکن صوبے کے مفاد کا تحفظ بھی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ابھی تک ایم او یو پر دستخط کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جب وفاق کے ساتھ ہمارے معاملات حل ہوں گے تو ایم او یو پر دستخط بھی کر دیں گے۔ ہم اس معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے۔

 وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی محمود خان نے قبائلی اضلاع کیلئے اپنے وسائل سے دوبارہ صحت کارڈ پروگرام شروع کرنے کی منظوری دی۔

وزیر اعلی محمود خان نے قبائلی اضلاع کے عوام کے لئے صحت کارڈ سکیم کو جاری رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر وفاقی حکومت کے ساتھ قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ سکیم کے فنڈز کی منتقلی سے متعلق معاملات حل ہونے تک اس سکیم کو جاری رکھنے کے لئے مناسب انتظامات کئے جا رہے ہیں۔

قبائلی اضلاع کے عوام ہمارے اپنے بھائی ہیں ان کو مفت علاج کی سہولت سے کسی صورت محروم نہیں کریں گے۔ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے اس اسکیم کو جاری رکھے گی لیکن وفاق سے اس کیلئے فنڈز کی منتقلی کے معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے۔قبائلی عوام وفاق سے اپنے حقوق لینے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

 صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود انور زیب نے کہا کہ ضرورت پڑی تو قبائلی عوام پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا بھی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی فنڈز سے قبائلی عوام کے لیے صحت کارڈ کی سہولت جاری رکھنے پر وزیر اعلی محمود خان کے مشکور ہیں۔

 معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں کہا کہ صوبائی کابینہ نے محکمہ جنگلات کے مطالبے پر جنوبی وزیرستان میں گومل زام ڈیم کے 59489 ایکڑویٹ لینڈ کومختلف اقسام کے جانوروں اور پرندوں (مائیگریٹری برڈز) کے تحفظ اور افزائش کے لئے کنزروینسی ایریا قرار دینے کی منظوری دیدی۔

اسی طرح صوبائی کابینہ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو اناج کی فصلوں کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ پیر سباق نوشہرہ کی لیز اراضی کے واجب الادارقم کی ادائیگی کے لئے389. 29 ملین روپے بطور سپلیمنٹری گرانٹ دینے کی بھی منظوری دیدی۔