ہر چند سال بعد سورج اور چاند کی کشش کی وجہ سے زمین کی گردش میں ایک سیکنڈ کا فرق آجاتا ہے جسے ماہرین کی جانب سے مخصوص اوقات میں گھڑی میں ایک اضافی سیکنڈ سے پورا کیا جاتا ہے۔
لیپ سیکنڈ کا مقصد زمین کی گردش سے بالکل درست وقت بتانے والی گھڑیوں کو ملانا ہے جو کہ چاند اور سورج کی کشش ثقل سے متاثر ہوتی ہیں۔
مگر یہ اضافی سیکنڈ کمپیوٹر سسٹمز کے لیے بھاری ثابت ہوتا ہے کیونکہ وہ ٹائم کیپنگ نیٹ ورک پر انحصار کرتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں کے گروپ کا کہنا ہے کہ گھڑیوں میں ایک سیکنڈ کا اضافہ متعدد مسائل کا باعث بنتا ہے جیسے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونا۔
گروپ نے زور دیا کہ لیپ سیکنڈ کو ختم کیا جانا چاہیے کیونکہ زمین کی گردش کی رفتار میں درحقیقت کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوئی۔
میٹا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لیپ سیکنڈ پر انحصار ختم کردیا جائے تو بھی کم از کم 2 ہزار سال تک کوئی اثر نہیں ہوگا، پھر ہوسکتا ہے کہ ایک وقت آئے جب وقت کو درست کرنے کی ضرورت ہو۔
میٹا، گوگل، مائیکرو سافٹ اور ایمازون کے ساتھ ساتھ 2 اہم اداروں نے لیپ سیکنڈ کو متروک کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ان اداروں میں یو ایس نیشنل انسٹیٹوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی اور فرانس کا Bureau International de Poids et Mesures شامل ہیں۔
اس مہم کے حوالے سے حکومتی سپورٹ اہم ہے کیونکہ عالمی کلاک سسٹم کی ذمہ داری حکومتوں اور سائنسدانوں کی ہے۔
لیپ سیکنڈ کی تبدیلی کے باعث 2012 میں سوشل میڈیا سائٹ ریڈیٹ کی سروس بری طرح متاثر ہوئی تھی جبکہ موزیلا، لنکڈن اور دیگر سروسز کو بھی مسائل کا سامنا ہوا۔
2017 میں لیپ سیکنڈ کے باعث کلاؤڈ فلیئر کے نیٹ ورک اسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔
ویسے تو کمپیوٹرز گنتی میں بہت اچھے ہوتے ہیں مگر اکثر ان کے سسٹم میں کسی اضافی چیز کا خیال نہیں رکھا جاتا۔
جیسے 2022 کے شروع میں ویب براؤزرز کے ورژن 100 متعارف کرائے گئےتو کچھ ویب سائٹس کو اوپن کرنا مسئلہ بن گیاکیونکہ کمپیوٹر صرف 2 ہندسوں کے ورژن نمبروں کو ڈیل کرنے کے لیے پروگرام ہوئے تھے۔
ویسے لیپ سیکنڈ میں اضافہ ہی نہیں وقت میں ایک سیکنڈ کی کمی بھی مستقبل قریب میں کیے جانے کا امکان ہے، جو کمپیوٹر سسٹمز کے لیے نئے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔