خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھی الیکشن کمیشن کیخلاف قرارداد منظور

پشاور:پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی نے بھی الیکشن کمیشن کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔

 خیبرپختونخوااسمبلی نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود ایک قراردادکے ذریعے موجودہ الیکشن کمیشن پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے موجودہ غیریقینی  صورتحال سے نکلنے کیلئے صاف،شفاف اورایماندارانہ فوری انتخابات کیلئے چیف الیکشن کمشنر سمیت تمام ممبران کے استعفوں کامطالبہ کیاہے۔

 کورم کی نشاندہی کے باوجود ایوان نے قراردادکی منظوری دی پیرکو اسمبلی اجلاس کے دوران وزیرخزانہ وصحت تیمورسلیم جھگڑا نے قراردادپیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایوان ایک عالمی ساز ش کے نتیجے میں تحریک انصاف کی قانونی حکومت کو ختم کرنے کی مذموم حرکت کی مذمت کرتاہے۔

 اس سازش کے نتیجے میں ملکی سیاسی صورتحال میں غیریقینی کی صورتحال پیداہوگئی ہے اوردرآمد حکومت کی طرف سے ملکی معیشت پر کئے گئے کاری وارکے نتیجے میں شدید مہنگائی،معاشی ابتری اور زبوں حالی ہے یہ ایوان اس صورتحال پر شدید تشویش کااظہار کرتاہے۔

 یہ ایوان موجودہ ملکی صورتحال میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے ذمہ دارانہ کرداراداکرنے کی توقع رکھتاہے اورآج ہونیوالی بحث کے بعد اس نتیجہ پرپہنچاہے کہ موجودہ ملکی صورتحال کو گرداب سے نکالنے کلئے فوری طور پر صاف اور شفاف انتخابات ہی واحدحل ہے۔

 یہ ایوان ناقابل تردید اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر موجودہ الیکشن کمیشن پرشدید تحفظات کااظہارکرتاہے اور مطالبہ کرتاہے کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران فوری طو رپر مستعفی ہوں تاکہ صاف،شفاف اور ایماندارانہ انتخابات کیلئے تمام سیاسی جماعتیں ایک قابل قبول اورغیرمتنازعہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کریں جوکہ وقف کی اہم ضرورت ہے۔

ایوان نے کثرت رائے سے قراردادکی منظوری دی قبل ازیں پیپلزپارٹی رکن نگہت اورکزئی نے کورم کی نشاندہی کی اورشدیداحتجاج کیا تاہم پینل آف چیئرمین نے کارروائی جاری کرتے ہوئے قرارداد کوپاس کیااورکہاکہ رولز کے مطابق کورم پورا ہے۔

 بعدازاں خاتون رکن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑتے ہوئے پینل آف چیئرمین کی جانب اچھال دیں جمعیت کے پارلیمانی لیڈرمولانالطف الرحمن نے کہاکہ اگرحکومت سلیکٹڈ نہ ہوتی توآج معیشت کابراحال نہ ہوتا چوری چھپے قراردادلاناایوان کی توہین ہے آپ ملک کو سیاسی طور پر کمزورکرناچاہتے ہیں۔

 ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سرداریوسف نے کہاکہ قراردادکوغیرجمہوری اندازمیں پاس کیاگیا پنجاب میں 176پی ٹی آئی ممبران میں بھی کوئی اس قابل نہیں کہ وزیراعلیٰ بن سکے سب سے بڑے ڈاکو کو تحریک انصاف نے تسلیم کیاہے جب یہ جیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ الیکشن شفاف ہوئے ہیں فارن فنڈنگ کیس پراس قراردادکاکوئی اثرنہیں ہونیوالا،الیکشن مقررہ وقت پرہی ہونگے