جنوبی کوریا کے چاند کے لیے پہلے اسپیس کرافٹ دانوری کو اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے امریکی ریاست فلوریڈا سے لانچ کیا گیا۔
لانچ کے 40 منٹ بعد اسپیس کرافٹ راکٹ سے الگ ہوگیا اور چاند کی جانب سفر شروع کردیا۔
جنوبی کورین مشن میں چاند کے مقناطیسی میدان پر تحقیق کی جائے گی اور مختلف عناصر اور مالیکیولز جیسے یورینیم، پانی کی مقدار جاننے کی کوشش کی جائے گی۔
اسی طرح یہ مشن چاند کے ان تاریک گڑھوں کی تصاویر بھی کھینچے گا جہاں سورج کی روشنی کبھی نہیں پہنچتی۔
یہ جنوبی کوریا کا زمین سے باہر بھیجے جانے والا پہلا خلائی مشن بھی ہے۔
اس میں ایک میگنٹ میٹر، ایک گاما رے اسپیکٹرو میٹر اور 3 کیمرے نصب ہیں، جن میں سے ایک کیمرا اتنا احساس ہے کہ وہ تاریک مقامات کی تصاویر بھی لے سکتا ہے۔
یہ چاند کے تاریک گڑھوں میں برف کی موجودگی کے بارے میں جاننے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اب تک امریکا، روس، چین، بھارت، جاپان، یورپین اسپیس ایجنسی اور بھارت کی جانب سے چاند پر مشنز بھیجے گئے ہیں اور اب ان میں جنوبی کوریا کا اضافہ بھی ہوگیا ہے۔
جنوبی کورین اسپیس کرافٹ دسمبر کے وسط تک چاند کے مدار میں داخل ہوگا کیونکہ اس کے لیے زیادہ لمبا راستہ اختیار کیا جارہا ہے۔
یہ پہلے سورج کی جانب بڑھے گا اور پھر چاند کی جانب رخ کرے گا، وہاں پہنچنے کے بعد اس کا مرکزی مشن ایک سال تک جاری رہے گا۔