چین میں پہلی بار مکمل طور پر ڈرائیور لیس ٹیکسی سروس چلانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
چین کی ٹیکنالوجی کمپنی بائیڈو کو ووہان اور چونگ چنگ میں ڈرائیور لیس ٹیکسیاں چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔
بائیڈو کو اپریل 2022 میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں خودکار ٹیکسی سروس چلانے کی اجازت دی گئی تھی مگر حکام نے شرط عائد کی تھی کہ ڈرائیو کو نشست پر موجود رہنا ہوگا۔
مگر اب ووہان اور چونگ چنگ میں ڈرائیور کے بغیر ٹیکسی سروس چلانے کی اجازت دی گئی ہے اور اس میں صرف مسافر ہی سفر کرسکیں گے۔
اپولو گو نامی گاڑیوں کو اس سروس کے لیے استعمال کیا جائے گا جو دن کے اوقات میں ووہان اور چونگ چنگ کے مخصوص علاقوں میں چلائی جائیں گی۔
یہ سروس ووہان کے 13 اسکوائر کلومیٹر اور چونگ چنگ کے 30 اسکوائر کلومیٹر رقبے کے لیے دستیاب ہوگی۔
بائیڈو نے بتایا کہ اس کی روبوٹ ٹیکسی سروس میں مسافروں کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جیسے دور سے ڈرائیونگ کا فیچر اور ایک سیفٹی آپریٹنگ سسٹم۔
کمپنی نے بتایا کہ ڈرائیور کے بغیر ٹیکسیاں چلانے کی اجازت اس شعبے میں اہم ترین پیشرفت ہے اور اس سے ٹیکنالوجی پر ریگولیٹرز کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
اس ٹیکسی سروس نے دونوں شہروں میں 8 اگست سے کام شروع کردیا ہے۔
بائیڈو کی جانب سے امریکا میں بھی ڈرائیور لیس گاڑیوں کی آزمائش کئی برسوں سے کی جارہی ہے تاکہ وہاں بھی ریگولیٹرز کی منظوری حاصل کرسکے۔