نیویارک:معروف امریکی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک نے الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی اپنی اس کمپنی کے 6.9 بلین ڈالرز کی مالیت کے شیئرز فروخت کردیے۔
بین الاقومی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک نے ٹیسلا کے شیئرز اس لیے فروخت کیے ہیں کہ اگر وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر سے قانونی جنگ ہار گئے تو یہ فنڈز ممکنہ ٹوئٹر ڈیل کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
جس کے بعد ٹوئٹر نے ایلون مسک کو ٹوئٹر ڈیل کے لیے مجبور کرنے کے ارادے سے مقدمہ دائر کیا اور کمپنی پر ٹوئٹر ڈیل کے لیے دھوکا دہی اور جعلی اکاونٹس کی تعداد کو چھپائے جانے کے الزامات کو مسترد کردیا۔
رپورٹس کے مطابق، اب دونوں فریقین 17 اکتوبر کو اس مقدمے کی سماعت کا سامنا کریں گے۔متعدد دستاویزات کے مطابق، مسک نے 5 اگست سے 9 اگست کے درمیان تقریبا 7.92 ملین شیئرز فروخت کیے ہیں، جس کے بعد ان کے پاس ٹیسلا میں اب تقریبا 155.04 ملین شیئرز موجود ہیں یعنی وہ 15 فیصد سے کم شیئرز کے مالک ہیں۔
ایلون مسک کی جانب سے 6.9 بلین ڈالرز کی مالیت کے شیئرز کی فروخت کے بعد ایک سال سے بھی کم عرصے میں کمپنی کے اسٹاک کی فروخت 32 بلین ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔