پاکستان کی معروف اداکارہ و میزبان فضا علی نے کہا ہے کہ مجھے والد کا پتا ہی نہیں کہ وہ زندہ ہیں بھی یا نہیں۔
حال ہی میں اداکارہ نے اپنے دیئے گئے ایک انٹرویو میں اپنے والد سے متعلق کھل کر بات کی، انہوں نے بتایا کہ میں نے مختلف جگہوں پر والد سے متعلق مختلف باتیں کیں لیکن سچ یہ ہے کہ مجھے والد کا پتا ہی نہیں کہ وہ زندہ ہیں بھی یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے صرف اتنا پتا ہے کہ جب میں اپنی والدہ کے پیٹ میں تھی تو انہیں والد نے اتنا مارا تھا کہ ان کے نیچے کے دو دانت حلق میں گھس گئے تھے اور خون سیڑھیوں پر بہہ رہا تھا جس کے بعد پڑوسی والدہ کو اسپتال لے کر گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے والد ذمہ داریوں سے بھاگتے تھے، غصے والے تھے، لالچی بھی تھے، والد کا خاندان اچھا تھا لیکن والد کو کمانے کا شوق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ امی اس وقت میکے کی طرف سے خاصی امیر تھیں تو ابو امی کے پاس صرف پیسوں کے لیے آتے تھے ہمیں یہ سب پتا تھا جس کی وجہ سے والد میرے دل سے جب ہی اتر گئے تھے۔
فضا علی نے کہا کہ باپ صرف پیدا کرنے والا نہیں ہوتا، باپ بچوں کی ذمہ داریاں اٹھانے والا، انہیں کھلانے والا اور ان کی فکر کرنے والا ہوتا ہے، ہماری والدہ ہی ہمارے والد بھی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں بڑی ہوئی تو دوستوں کو والد کی تعریف کرتے یا پھر ان کے والد کو ان سے محبت کرتے دیکھا جس پر دل میں حسد پیدا ہوئی، مجھے جلن ہوتی تھی جب میں کسی بچی کو اس کے والد کے ساتھ دیکھتی تھی۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ میری کبھی ایسی لڑکیوں سے دوستی نہیں رہی جن کے والد زندہ ہوتے تھے، میں دوست بھی ان ہی لڑکیوں کو بناتی تھی جو کہتی تھیں کہ انہیٰں والدہ سے محبت ہے۔
پاکستان کی معروف اداکارہ و میزبان فضا علی نے مزید کہا کہ میں بڑی ہوئی تو لوگوں کو بتانے لگی کہ والد کا انتقال ہوگیا، امی کا شوہر سمجھ کر والد کو معاف کرچکی تھی لیکن جو کچھ انہوں نے ہمارے ساتھ کیا اسے بھلا نہیں سکتی۔