سوات اور دیر بالا میں 6بچے سیلابی ریلوں میں بہہ گئے

سوات / دیر بالا: سوات اور دیر بالا میں موسلادھار بارش اور سیلاب نے تباہی مچادی‘ پانی گھروں اوردکانوں میں داخل ہوگیا۔ 

سیلابی ریلوں میں 6 بچے بہہ کر جاں بحق ہوگئے‘ تین بچوں کی لاشیں مل گئیں‘ لوگوں نے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کردی‘۔

 وزیراعلیٰ محمود خان نے دیر بالا اور سوات میں بچوں کے سیلابی ریلوں میں بہہ جانے کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے‘۔

دیر بالا سے ہمارے نمائندہ خصوصی کے مطابق دیر بالا میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچادی‘مراورو شلتلو براول میں سکول کے بعد گھر آنے والے ایک ہی گھر کے پانچ بچے سیلابی ریلی کے زد میں آکر جاں بحق ہوگئے،

 جاں بحق بچوں میں زبیدہ ولد سید زمان کلاس چہارم،ذاکر اللہ جماعت اول،ذاکر اللہ کلاس اول،وریشہ کلاس دوم اور دیگر دوبچے نعمان اور حنا شامل ہیں۔

 واقعہ کے بعد ریسکیو اور سول ڈیفنس کے رضا کاروں نے امدادی کاروائیوں میں حصہ لیا اور تین بچوں کی نعشیں دریا سے نکال لیں جبکہ دوبچے تاحال لاپتہ ہیں‘ لاپتہ بچوں کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔

مینگورہ شہرمیں سیلاب نے تباہی مچادی، سیلابی ریلے میں بہہ کر چھ سالہ بچی ثنابہ جاں بحق ہوگئی، سیلاب کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل، عوامی املاک کو نقصان، متعدد موٹر کار، رکشے، مال مویشی سیلاب کے نذر، عوام میں شدید خوف و ہراس،خوڑ کی قریبی آبادی زیر آب آنے کیوجہ سے لوگ محفوظ مقامات منتقل ہوگئے۔ 

مینگورہ شہر کے مختلف علاقوں امانکوٹ، میلہ ڈاگ،پرانا جنرل بس سٹینڈ،مرغزار ٹان، فیض آباد، لنڈیکس،محلہ ملابابا اور محلہ بنڑ میں بارش کے پانی تباہی مچادی، تھانہ کوکارئی کی حدود بر سنگر میں امیر فیاض ولد فانی گل اور دنیا گل ولد محمد گل کے گھروں پر آسمانی بجلی گرنے سے سلیمان،اسرار،زینب،کائنات اور سائرہ زوجہ پیر زادہ زخمی ہوگئے جنہیں علاج کیلئے سیدو شریف ہسپتال منتقل کردیاگیا، کلیل کنڈا کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑک بند ہوگئی جس سے لوگوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔