ناسا نے بلیک ہول کی آواز شیئر کردی

امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بلیک ہول کی آواز شیئر کردی جسے سن کر لوگ دنگ رہ گئے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک بلیک ہول کی آواز ٹوئٹر پر شیئر کی جسے باآسانی سنا جاسکتا ہے زمین سے 24 کروڑ نوری برسوں کے فاصلے پر کہکشاؤں کے ایک جھرمٹ پریشرویوز کے وسط میں موجود ایک بلیک ہول کی آواز کو ناسا نے ریکارڈ کیا۔

ٹوئٹر پر 34 سیکنڈ کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکا ہے کیونکہ اس میں موجود ساؤنڈ دہشت زدہ کردینے والا ہے۔

یہ آڈیو کلپ ناسا کے چندرا ایکس رے آبزرویٹری کے ڈیٹا کی مدد سے تیار کیا گیا اور اس ریکارڈنگ کو درحقیقت رواں سال مئی میں ناسا کے بلیک ہول ڈے کے موقع پر جاری کیا گیا تھا۔

آواز کی ان لہروں کو 2003 میں دریافت کیا تھا مگر اس کی فریکوئنسی اتنی کم تھی کہ انسان سن نہیں سکتے تو ماہرین نے ساؤنڈ کو ری مکس کرکے فریکوئنسی کو سننے کے قابل بنایا۔

امریکی خلائی ادارے نے اسے ری مکسڈ سونوفیکیشن قرار دیا ہے۔

مئی میں اس ساؤنڈ کو جاری کرتے ہوئے ناسا نے بتایا تھا کہ ماہرین نے بلیک ہول سے خارج ہونے والی پریشر ویوز کو دریافت کیا تھا جو ایسی آواز میں ڈھل جاتی ہیں جن کو انسان سن نہیں سکتے۔