صوبہ میں سیلاب سے تباہی،سوات،چارسدہ سمیت شدید متاثرہ اضلاع میں فلڈ ایمرجنسی نافذ

ویب ڈیسک: خیبرپخونخوا میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی، کئی افراد سیلابی ریلوں میں بہہ گئے،سسینکڑوں مکانات منہدم،متعد اضلاع میں انفراسٹرکچر تباہ، نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی،محکمہ ریلیف خیبرپختونخوا نےسوات اور چارسدہ میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی۔

رپورٹس کے مطابق کوہستان میں 5 بھائی سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ پانچوں بھائی 5 گھنٹے تک سیلابی ریلے میں پھنسے رہے۔ پانی کے تیز بہاو نے بچوں کو بہا کے لے گیا۔
دریا کا پانی مہانڈری بازار، سکولوں اور تھانے میں داخل ہوگیا۔ انتظامیہ نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر تحصیل بالاکوٹ کے سکولوں میں آج تعطیل کا حکم جاری کردیا.

بالاکوٹ میں سیلابی ریلے نے مہانڈری بازار میں تباہی مچادی، درجن سے زائد دکانیں،2 ہوٹل اور 5 گاڑیاں ریلے میں بہہ گئیں۔ سیلابی ریلے کی زد میں آکر خانہ بدوش خاندان کے آٹھ افراد بھی دریا میں بہہ گئے۔ تین افراد کی نعشیں دریا سے نکال لی گئیں۔

سوات میں سیلاب نے تباہی مچا دی، بحرین مدین میں دو مساجداورمتعدد مکانات دریابرد ہو گئے۔ مٹہ، سخرہ، لالکو میں رابطہ پل اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا، مینگورہ بائی پاس پر متعدد ہوٹلز اور ریسٹورینٹس زیر آب گئے۔ متعدد گھر سیلاب کی نذر ہو گئے۔ مینگورہ بائی پاس روڈ زیر آب انے سے ہرقسم کے ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق مٹہ درشخیلہ کے مقام پر دریائے سوات سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد کرلی گئی ہے۔ سوات بھر میں 10 اگست تک ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی ہے۔
شانگلہ میں بارشوں اور سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ضعلی انتظامیہ نے تمام سرکاری و نجی سکول کل بروز ہفتہ بند رکھنے کا اعلامیہ جاری کردیا۔
لوئر دیر میں زولم پل کے مین جی ٹی روڈ کا بڑا حصہ دریائے پنجکوڑہ میں بہہ گیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہو گئی۔ سیلابی صورتحال کے پیش نظر بلامبٹ رابطہ پُل کو احتیاطی تدابیر کے تحت ہر قسم ٹریفک کے لے بند کردیا گیا۔
لوئر دیر بالا شرینگل سے پانی کا بڑا ریلا جلددیرلویر میں داخل ہوگا.تالاش کے مقام پر برساتی ندی میں طغیانی کے باعث مین جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا۔ طغیانی کے باعث پانچ اضلاع کو ٹریفک کی روانی معطل ہو گئی۔ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع بھر کے چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ادھر چارسدہ میں سیلاب کےنقصانات سےبچنےکےلیےاقدامات شروع کردیےگئے ہیں، عوام کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کے لیے اعلانات کیے جارہے ہیں،سیلابی پانی نشیبی علاقوں میں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے  جس سے نزدیکی علاقے کے 500 گھر زیرآب آگئے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق چارسدہ میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور 5 یونین کونسلز میں سرکاری اسکولوں کو خالی کرایا گیا ہے جس میں سیلاب متاثرین کو رکھا  جائے گا۔