صوابی: دریائے سندھ میں اونچے درجے سیلاب کا پانی صوابی کے تفریحی مقام کنڈ پارک اور میاں عیسیٰ میں داخل ہو گیاتاریخی ہنڈ کے علاقے میں دریائے سندھ کے بیچ پھنسے 90افراد کو بچالیاگیا۔
جہانگیرہ پل بھاری ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی جب کہ ہلکی گاڑیوں کی آمدو رفت جاری رہی۔ صوابی کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب رہا۔
تر بیلہ ڈیم پانی کی آمد دو لاکھ پچاسی ہزار کیوسک جب کہ پانی کا اخراج کم کر کے تین لاکھ بیس ہزار کیوسک کر دیا گیا۔اے ڈی سی گوہر علی خان نے میڈیا کو بتایا کہ تر بیلہ ڈیم کے پانی کے اخراج میں کمی سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح کم ہو گئی ہے۔
دریائے کابل کے کنارے آباد مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر یاگیا اور نقل مکانی کرنے والوں کیلئے اکیس سرکاری سکولوں میں عارضی کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت نے فوری امدادی کاروائیوں کیلئے صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی اور عبدالکریم خان فوکل پرسن مقرر کردیئے۔
ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ثناء اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے بروقت کاروائی کی اور تاریخی ہنڈ کے علاقے میں دریائے سندھ کے بیچوں بیچ پھنسے 90 افراد کو بچا لیا۔
دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث 90 افراد جن میں عمر رسیدہ افراد، بچے اور خواتین بھی شامل ہیں سیلاب میں پھنس گئے اور انہیں وہاں سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں جبکہ پانی کی سطح بلند ہونے پر نئے قائم کنٹرول روم سے رابطہ کر لیا۔
اور ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو 1122 کی ٹیم کو غوطہ خوروں سمیت روانہ کر کے کاروائی شروع کر دی۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے چوبیس گھنٹے ہائی الرٹ رہیں اور لوگوں سے کہا گیا کہ اگر کوئی پریشانی ہو تو فوری طور پر ان سے رابطہ کریں۔
دریائے کابل میں آئندہ چند گھنٹوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ متوقع ہے، اس لیے ضروری ہے کہ دریا کے کناروں پر رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔