چارسدہ/ رسالپور: وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ نوشہرہ اور چارسدہ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی، وفاقی حکومت، صوبائی حکومتیں اور دیگر ادارے مل کر متاثرین کیلئے امداد کریں۔
وفاقی حکومت نے 28ارب روپے میں سے فی خاندان کو 25ہزار فوری طور پر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے یہ رقوم متاثرین کو فراہم کررہے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں جہاں زیادہ متاثرین کو مسائل کا سامنا ہے، وہاں وفاقی حکومت ان کو سہولیات اور رقوم فراہم کرے گی۔یہ وقت سیاست کا نہیں سیاست بعد میں ہوتی رہے گی ابھی انسانیت کا ہاتھ تھامنے کا وقت ہے۔
پیر کو وزیراعظم شہبازشریف متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے چارسدہ پہنچ گئے، دورے کے دوران وزیراعظم کو مردان پل پر دریائے کابل میں سیلابی صورتحال اور ریسکیو کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔، وزیراعظم شہباز نے شریف نے متاثرہ علاقوں میں سیلاب متاثرین سے بات چیت کی۔
متاثرین نے وزیراعظم کو ریلیف کیمپس میں مسائل سے آگاہ کیا، بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ نوشہرہ اور چارسدہ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی، سیلابی ریلے کے باعث 242افراد جاں بحق ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
اس سے قبل، سوات، دیر اور کالام میں مزید تباہی وئی، نہر کے کنارے عمارتیں اور ہوٹلز دیکھتے ہی دیکھتے بہہ گئے، انہوں نے کہا کہ چارسدہ میں تمام فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے؟نوشہرہ کا دورہ کیا وہاں متاثر ین کو خوراک کی فراہمی کی گئی۔ متاثرین کو طبی امداد بھی دی گئی ہیں، وفاقی حکومت، صوبائی حکومتیں اور دیگر ادارے مل کر متاثرین کیلئے کردارادا کریں اور ان کو سہولیات فراہم کریں۔
ملکی تاریخ میں کبھی ایسی سیلابی صورتحال نہیں دیکھی، نوشہرہ، مردان،نوڈیرو،لاڑکانہ کا موازنہ کریں۔ ہر جگہ پانی ہی پانی نظر آرہا ہے، بلوچستان میں ہر طرف پانی کا سمندر پھیلاہوا ہے،وفاقی حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین 10،10لاکھ روپے مہیا کئے ہیں۔
سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپس میں منتقل کردیا گیا ہے، ان کو خوراک اور ادویات مہیا کی جارہی ہیں، یہ سیاست کرنے کا موقع نہیں، سیاست بعد میں ہوتی رہے گی، ابھی انسانیت کا ہاتھ تھا منے کا وقت ہے، سیلابی متاثرین کیلئے دوست ممالک امداد بھیج رہے ہیں۔
دورہ نوشہرہ کے دوران وزیراعظم نے مردان پل پر سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرین سیلاب کیلئے مانکی شریف روڈ پر قائم ریلیف کیمپ کا بھی دورہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نوشہرہ میر رضا اوزگن نے تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش بھی موجود تھے۔اسی طرح وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے پیر کے روز چارسدہ میں سیلاب متاثرین کے کیمپ اور علاقوں کا دورہ کیا۔
انکے ہمراہ عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان، مرکزی سیکرٹری مالیات سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ، پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صوبائی صدر انجنیئر امیرمقام، پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نجم الدین خان، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
اس موقع پر انہوں نے اتحادی جماعتوں کے اراکین کے ہمراہ عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس اور یونین کونسل آگرہ میں متاثرین سیلاب سے ملاقاتیں کیں اور انکے مسائل سنے۔
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے وزیراعظم شہبازشریف کو بتایا کہ صوبائی حکومت سے انہیں کوئی توقع نہیں، وفاقی حکومت کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگاقومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئر مین آفتاب احمد خان شیرپاؤ،جے یو آئی کے ضلعی امیر مولانا گوہر شاہ نے بھی وزیر اعظم شہباز شریف کو منڈہ ہیڈ ورکس پر فوری تعمیر شروع کرنے سمیت متاثرین سیلاب کے بحالی کیلئے تفصیلی بریفنگ دی
۔ وزیراعظم شہبازشریف نے متاثرہ خاندانوں کیلئے فی خاندان 25 ہزار اور جاں بحق افراد کیلئے 10,10 لاکھ روپے کا اعلان کیا جو 3 ستمبر تک متاثرین کو دیے جائیں گے۔