خیبرپختونخوا میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث مزید 8 افراد جان کی بازی ہار گئے

 پشاور: خیبرپختونخوا میں موسلا دھار بارشوں اور شدید سیلابی صورتحال کے باعث مزید 8 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ تین افراد زخمی ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں بدترین سیلابی صورتحال کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، جنہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے پراونشل ڈیزاسٹرمینجمیٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے 99 کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

 

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلع نوشہرہ میں 77 کیمپس قائم ہیں جس میں 25000 ہزار افراد موجود ہے ان افراد کو خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں جب کہ ڈی آئی خان میں  11 کیمپس قائم ییں جس میں 25000 افراد کو بنیادی ضروریات مہیا کی جارہی ہیں اسی طرح دیر اپر میں سات، ملاکنڈاور مانسہرہ میں دو دو کیمپس قائم ہیں۔

 

امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے ڈی جی پی ڈی ایم اے شریف حسین کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے اور صوبائی حکومت متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لا رہی ہیں۔

پی ڈی ایم اے میں قائم پراونشل فلڈ کنٹرول روم کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ضلع ایبٹ آباد میں فلڈ ایمرجنسی و ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا ہے جس میں سیلاب زدگان کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام سرکاری ادارے ہمہ وقت موجود ہوں گے۔

مانسہرہ میں 5 مختلف مقامات پر ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جس میں سیلاب زدگان کو ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری ساز وسامان مہیا کیا جا رہا ہے۔

اپر کوہستان میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ریسکیو آپریشن میں 2 بلغاریہ کی خواتین سمیت تین لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ لوئرکوہستان میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے مختلف دیہاتوں میں 600 پیکجز متاثرہ خاندانوں تک پہنچا دیے گئے ہیں ۔178 افراد کو دیر اپر سے بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا گیا۔ جبکہ چترال اپر میں 14اوردیر اپر میں 210 افراد کو بھی ریسکیو کر لیا گیا۔

شریف حسین نے بتایا کہ6149 افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے، 10660 فوڈ پیکجز مہیا کئے گئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 خاندانوں میں این ایف آئی کٹس تقسیم کئے گئے۔

دوسری جانب وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ اضلاع کےلئے پی ڈی ایم اے نے 11 اضلاع کو مزید 22 کروڑ روپے جاری کردیے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق کوہستان لوئر اور ٹانک کے لیے تین تین کروڑ، نوشہرہ اور چترال کے لیے دو دوکروڑ روپے جاری کیے گئے جبکہ ضلع شانگلہ کے لیے ایک کروڑ پچاس لاکھ ، ضلع بونیر کے لیے ایک کروڑ ، ضلع اپر دیر کے لیے 2 کروڑ ، ملاکنڈ ایک کروڑ ، ضلع سوات کے لیے دو کروڑ ، لکی مروت کے لیے دو کروڑ پچاس لاکھ اور دیر لوئر کے دو کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے نےجولائی سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کوہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلیے85کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے اور لوگوں کو امداد فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔