امریکہ میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف، ایمرجنسی نافذ

نیو یارک سٹی : امریکا میں ایک بالغ شخص میں ایک ماہ قبل فالج کا سامنا کرنے کے بعد پولیو کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متعلقہ حکام نے سر پکڑ لیے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں تقریباً 10 سال میں اس مرض کا پہلا تصدیق شدہ کیس سامنے آیا ہے جس نے حکمرانوں کی نیندیں حرام کردیں۔

امریکی ریاست نیویارک میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہونے کے بعد ریاست میں ڈیزاسٹر ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق نیویارک میں گندے پانی سے پولیو وائرس کے نمونے ملنے کے بعد گورنر نیویارک کیتھی ہوچل نے ریاست میں ڈیزاسٹر ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق نیویارک میں پچھلے ماہ گندے پانی سے پولیو وائرس کے نمونے ملے تھے۔ واضح رہے کہ امریکا میں سال 2013 کے بعد پولیو وائرس کا شکار ایک ایسا نوجوان ہوا تھا جسے پولیو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق براؤن یونیورسٹی کی وبائی امراض کی محقق جینیفر نوزو نے کہا ہے کہ زیادہ تر امریکیوں کو پولیو ویکسین لگ چکی ہے لیکن یہ ویکسین نہ لینے والوں کے لیے انتباہ ہے۔

جینیفر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ عام بات نہیں ہے۔ ہم اسے دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتے۔ اگر آپ کو ویکسین لگائی گئی ہے تو اس بارے میں آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن اگر آپ نے اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے ہیں تو یہ واقعی اہم ہے کہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کو ویکسین مل جائے۔‘

واضح رہے کہ پولیو کے مرض کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن اسے ویکسین کے ذریعے روکا جاسکتا ہے، یہ زیادہ تر بچوں کو متاثرکرتا ہے جو پٹھوں کی کمزوری اور فالج جبکہ انتہائی سنگین صورت میں مستقل معذوری اور موت کا سبب بنتا ہے۔