سعودی عرب نے 2023 میں پہلی بار ایک خاتون کو خلا میں بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بات سعودی اسپیس کمیشن کی جانب سے نئے خلائی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے بتائی گئی۔
سعودی عرب کی جانب سے نئے خلائی پروگرام کے تحت اگلے سال پہلی خاتون پائلٹ اور خلاباز زمین سے باہر بھیجے جائیں گے۔
خلابازوں کے پروگرام کے تحت سعودی عرب کی جانب سے اہل سعودی شہریوں کو مختصر اور طویل المعیاد خلائی پروازوں کا حصہ بنایا جائے گا۔
یہ شہری سائنسی تجربات، بین الاقوامی تحقیق اور مستقبل کے خلائی مشنز کا بھی حصہ بن سکیں گے۔
یہ نیا خلائی پروگرام سعودی عرب کے ویژن 2030 کا حصہ ہے اور اس کے بارے میں مزید تفصیلات آئندہ چند ماہ میں جاری کی جائیں گی۔
یہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھی خلائی پروگرام پر تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔
یو اے ای کی جانب سے مریخ پر مشن بھیجا گیا ہے جبکہ وہاں سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون خلا میں جانے کی تربیت حاصل کررہی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی اسپیس کمیشن کا قیام دسمبر 2018 میں عمل میں آیا تھا۔