بھارت میں  دہشت گردی کے شبے میں  100 سے زائد مسلمان شہری  گرفتار

نئی دہلی:بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)نے جمعرات کی صبح کئی ریاستوں میں مسلم بھارتی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق رکھنے والے کارکنان کے گھروں اور اس کے دفاتر پر چھاپے مار کر 100 سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پی ایف آئی کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں انسداد دہشت گردی ایجنسی نے 10 ریاستوں میں چھاپے مارے۔

یہ چھاپے جن ریاستوں میں مارے گئے ان میں اتر پردیش، کیرالہ، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک اور تمل ناڈو شامل ہیں۔

ملک کی 10 ریاستوں میں مارے گئے ان چھاپوں میں پی ایف آئی کے 100 سے زیادہ سرکردہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ چھاپے این آئی اے کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور ریاستی پولیس نے مشترکہ طور پر کی کی گئی کارروائی کے دوران مارے۔

سب سے زیادہ گرفتاریاں ریاست کیرالہ سے کی گئیں جہاں 22 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ اس کے بعد مہاراشٹرا اور کرناٹک 20، آندھرا پردیش میں 5، آسام 9، دہلی 3، مدھیہ پردیش 4، پڈوچیری 3، تامل ناڈو10، اتر پردیش 8 اور راجستھان سے 2 کارکنوں اور رہنماں کو گرفتار کیا گیا۔

حالیہ کارروائیوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اب تک کا سب سے بڑا کریک ڈاؤن ہے۔کریک ڈان کے دوران ان لوگوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں اور سرچ آپریشن کیے جا رہے ہیں جو مبینہ طور پر دہشت گردی کی فنڈنگ، تربیتی کیمپ چلانے اور انتہا پسند گروپوں میں شامل ہونے کے لیے لوگوں کو راغب کرنے میں ملوث ہیں۔

گرفتاریوں کے خلاف تامل ناڈو اور کرناٹک میں پی ایف آئی کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔پی ایف آئی نے ایک بیان میں کہا کہ پی ایف آئی کے قومی، ریاستی اور مقامی رہنماں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، پارٹی کی ریاستی کمیٹی کے دفتر پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

 ہم فاشسٹ حکومت کی جانب سے اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے ایجنسیوں کو استعمال کرنے کے اقدام پر شدید احتجاج کرتے ہیں۔