ترقیاتی یافتہ ممالک موسمیاتی فنانس کے 100ارب ڈالرکی فراہمی کا وعدہ پوراکریں: یو این سیکرٹری

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نےکہا کہ اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں آفات سےنمٹنے کیلئے فنانس کی اشد ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کاایک تہائی حصہ سیلاب سے ڈوب گیا ،ہم سب کو مل کر پھیلائی گئی آلودگی کی قیمت ادا کرنا ہوگی ،ترقیاتی یافتہ ممالک موسمیاتی فنانس کے 100ارب ڈالرکی فراہمی کا وعدہ پوراکریں۔

ان خیالات کا اظہارانہوںنے ایک ویڈیوپیغام میں کیاجس میں انہوںنے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں مسائل کے حل کیلئے پیش رفت پر زور دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مصر میں ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں وسیع پیشرفت ہونی چاہیے اور ہمیں فوری طور پر موسمیاتی نقصانات کو بامعنی اور قابل اعتبار طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ الائنس آف سمال آئی لینڈ سٹیٹس نے طویل عرصے سے آب و ہوا کے حوالے سے کافی کام کیا ہے اور اب ہمیں ماحولیاتی مسائل حل کرنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا سیلاب سے پاکستان کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے ،اگر ہم 1.5 ڈگری سے آگے بڑھ گئے تو ہم کئی ممالک کا خوفناک مستقبل کا تصور کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کوپ 27 ہدف پر عالمی ردعمل کی ضرورت ہے، جس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والے نقصان کی مالی اعانت بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا ہم سب کو مل کر پھیلائی گئی آلودگی کی قیمت ادا کرنا ہوگی اور اس کے لئے ہمیں فنانس تک رسائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ قابل تجدید توانائی کے انقلاب کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ممالک پر زور دیتا رہے گا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کی مالی امداد کریں اور انہیں ٹیکنالوجی کی فراہمی یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ترقی یافتہ ممالک کو100 بلین امریکی ڈالر کے موسمیاتی فنانس کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہیں گے۔