پشاور:سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسحاق ڈار کا راستہ خود روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے نظام انصاف نے نہ محافظوں نے ڈارکا راستہ روکا۔
ڈار ڈیل کرکے پاکستان آیا ہے‘ بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا ہے‘ ملکی خزانہ مفرور کے حوالے کردیا‘ دوسرا مفرور باہر سے پاکستان کے فیصلے کررہا ہے‘ آڈیو لیکس سے ان کے چہرے واضح ہوگئے ہیں۔
یہ اب مجھے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل کرانا چاہتے ہیں‘ شہبازشریف اور رانا ثناء اللہ تیاری کرلو میرا پلان بھی آرہا ہے‘ اس بار پوری منصوبہ بندی کے ساتھ نکلیں گے امید ہے یہ آخری مارچ ہوگا اس کے بعد امپورٹڈ حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پشاور کے ایک روزہ دورے کے دوران علماکنونشن، تاجر کنونشن اور حقیقی آزادی کنونشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عمران خان نے علماکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے نبی رحمت اللعالمین ہیں، آپ کی قائم کردہ ریاست مدینہ ہمارے لئے رول ماڈل اور مشعل راہ ہے۔ پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
عمران خان نے کہاکہ پاکستان کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے انصاف پر مبنی نظام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک مفرور ملک سے باہر بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کر رہا ہے جبکہ اس کے بچے کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی شہری نہیں، کسی کو جواب کیوں دیں۔
عمران خان نے کہاکہ آج ایک مفرور کو پاکستان کی معیشت کا قلمدان دیا گیا ہے جو بلی کو دودھ کی حفاظت کی ذمہ داری دینے کے مترادف ہے۔
بعدازاں حیات آباد میں انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن اور انصاف یوتھ ونگ کے زیر اہتمام حقیقی آزادی کنونش سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ نوجوان اس قوم کا مستقبل ہیں، لا الہ الا اللہ ان کی طاقت ہے۔ ہم کسی سے خوفزدہ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ حقیقی آزادی کیلئے پوری قوم کو نکالیں گے اور امید ہے کہ یہ آخری مارچ ہو گا جس کے بعد امپورٹڈ حکمرانوں کو گھر جانا ہو گا اورصاف و شفاف انتخابات کے ذریعے پی ٹی آئی دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔
عمران خان نے واضح کیا کہ جب قوم نکلے گی تو چوروں کو چھپنے کا موقع نہیں ملے گا۔ ہم مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ آزادی کیلئے نکلیں گے،امپورٹڈ وزیر داخلہ کی کوئی تدبیر اس کے کام نہیں آئے گی۔
عمران خان نے کہاکہ امپورٹڈ حکمران پاکستانی قوم کو انسان تک نہیں سمجھتے، یہ لوگ اقتدار میں اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرنے آئے ہیں۔ عام آدمی کے مسائل سے ان کوکوئی سروکار نہیں۔
قبل ازیں نشترہال میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وفاق میں اپنے دور حکومت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 17 سال بعد ملکی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، ہماری حکومت کے آخری سال میں اکنامک گروتھ چھ فیصد ہو گئی تھی جبکہ ترسیلات زر اور برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا۔ ہم نے ایف بی آر میں اصلاحات کی بدولت چھ ہزار ارب سے زائد کا ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کیا۔
عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت زیادہ ہونے کے باوجود پٹرول 150 روپے فی لٹر تھا جبکہ اب عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم اور پاکستان میں زیادہ ہیں۔جو بجلی ہم 16 روپے فی یونٹ عوام کو دے رہے تھے وہ اب 45 روپے یونٹ کے حساب سے خریدنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی کمر توڑ مہنگائی ہوئی جو پہلے کبھی نہیں تھی۔عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے نہ نظام انصاف نہ محافظوں نے اسحاق ڈار کا رستہ روکا،ملک کا خزانہ مفرور ملزم اسحاق ڈار کے حوالے کرکے بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھادیا گیا،انشاء اللہ آپ کا بھائی عمران خان اس کا راستہ روکے گا،بیرونی طاقتوں نے مجھے ہٹایا، زرداری، شریف خاندان کے اربوں روپے باہر رکھے ہیں۔
شہبازشریف بھارت سے مریم نوازکے داماد کے لیے مشینری منگوارہا ہے، یہ صرف پیسے بنانے کے لیے چوری سے مشینری امپورٹ کر رہے ہیں، ابھی آڈیو لیکس میں اور چیزیں بھی سامنے آئینگی۔