پاکستان چین سے قرضوں میں ریلیف حاصل کرے، امریکہ

 واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر ر کھے اور سیلاب سے تباہی کے سبب قرضوں میں نرمی کے لیے قریبی دوست ملک چین سے ریلیف حاصل کرے۔

انہوں نے پاکستان کے لیے مضبوط امریکی مدد کا وعدہ کیا جس کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے زیر آب ہے جس کا رقبہ پورے برطانیہ کے برابر ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔دونوں رہنماؤں کے مابین یہ ملاقات پاک،امریکہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کی مناسبت سے ہوئی۔

ملاقات میں خطے کی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، بلاول بھٹو نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بارے میں آگاہ کیا، امریکی وزیرخارجہ نے سیلاب متاثرین کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ہماری آج کی گفتگو میں ہم نے بھارت کے ساتھ ذمہ دارانہ تعلقات کو منظم کرنے کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور میں نے اپنے دوست پر زور دیا کہ چین سے قرضوں میں نرمی اور قرضوں کی تنظیم نو کے بعض اہم امور پر بات کریں تاکہ پاکستان سیلاب سے پیدا شدہ حالات کے اثرات سے جلد از جلد نکل سکے۔ 

پاک بھارت تعلقات سے متعلق بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کے جمہوری ہونے کی حیثیت سے مذہبی آزادی، عقیدے اور اظہار رائے کی آزادی جیسی بنیادی قدروں کا احترام کرنے کے وعدے پورا کیے جانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

 امریکی وزیر خارجہ نے قیمتی انسانی جانوں اور معاشی نقصانات پر پاکستان کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بحالی اور تعمیر نو کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک سادہ سا پیغام دے رہے ہیں۔

 ہم پاکستان کے ساتھ آج بھی ویسے ہی کھڑے ہیں، جیسے ماضی میں آنے والی قدرتی آفات کے دوران کھڑے تھے اور تعمیر نو کے عمل میں بھی ساتھ ہیں۔

بلنکن نے پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے پیدا شدہ صورت حال کے پیش نظر چین سے قرضوں کی ادائیگی میں نرمی پر بات کرے۔ تاکہ پاکستان میں حالات جلد از جلد بہتر ہو سکیں۔