پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے انٹگریٹڈ ٹورازم زونز گنول، منکیال اور مداکلشت پر عمل درآمد کیلئے مجوز ہ ایکشن پلان سے اتفاق کرتے ہوئے منصوبوں کا مرحلہ وار ٹینڈر جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔
پہلے مرحلے میں گنول انٹگرٹیڈ ٹوارزم زون جبکہ دوسرے مرحلے میں منکیال اور مداکلشت کا ٹینڈر جاری کیا جائے گا۔ یہ تینوں منصوبے مجموعی طور پر 12.2 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے قائم کئے جارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے مذکورہ منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
جمعرات کے روز پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات کے قدرتی حسن کا تحفظ یقینی بناتے ہوئے مذکورہ ترقیاتی منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
قبل ازیں اجلاس کو انٹگریٹڈ ٹورازم زونز کے قیام کے منصوبوں پر اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انٹگریٹڈ ٹورازم زون گنول 60 ایکڑ وسیع رقبے پر مشتمل ہے جس کے گرد و نواح میں جھیل سیف الملوک، جھیل دودی پت سر، پیالہ جھیل، شوگران، سری پائے اور وادی کاغان جیسے دلکش اور حسین مناظر ہیں۔
زون کی ترقی کا تخمینہ لاگت 5.5 ارب روپے ہے۔ سائٹ تک رسائی کے لئے رابطہ سڑک کی تعمیر پر بھی 30 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ اسی طرح منکیال انٹگریٹڈ زون کا منصوبہ 30 ایکڑ وسیع رقبے پر مشتمل ہے جس کا تخمینہ لاگت 2.9 ارب روپے ہے۔
اس زون کی ترقی سے بھی مختلف حسین مناظر تک رسائی آسان ہو جائے گی جس میں جبہ جھیل، جاروگو وادی، واٹر فال کٹورہ جھیل اور وادی سوات شامل ہیں۔ اس منصوبے کی سائیٹ تک رسائی کے لئے رابطہ سڑک کی تعمیرپر پیشرفت جاری ہے۔ مداکلشت انٹگریٹڈ زون 69.4 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہے جو 3.8 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔
اس زون کے قریب چترال گول، نیشنل پارک، وادی کیلاش اور شندور پاس جیسے دلکش مقامات موجود ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مذکورہ تینوں منصوبوں کے لئے درکار زمین پر سیکشن فور لگادیا گیا ہے اور مزید پیش رفت جاری ہے۔
علاوہ ازیں ہر زون کو بجلی کی فراہمی کیلئے 11 کے وی ٹرانسمیشن لائن بھی دستیاب ہے۔ مین ٹرانسمیشن لائن سے متعلقہ سائٹس تک ٹرانسمیشن لائن کیلئے سروے اور ڈیمانڈ نوٹس کیلئے پیسکو حکام کو باضابطہ درخواست دیدی گئی ہے۔
دریں اثناوزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو صوبائی حکومت کے فلیگ شپ پراجیکٹ سوات موٹر وے فیز ٹو پرٹائم لائن کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ منصوبے پر عملدرآمد میں غیر ضروری تاخیر کی گنجائش موجود نہیں ہے۔