200سے زائد کونسل چیئرمین تحریک انصاف میں شامل 

پشاور:خیبرپختونخوا کے ہزارہ اور ساؤتھ ریجنز سے آزاد حیثیت میں منتخب 200 سے زائدویلج اور نیبر ہوڈ کونسل چیئرمین نے پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیااور آنے والے حقیقی آزادی مارچ میں بھر پور شرکت کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بلدیاتی نمائندوں کو پارٹی مفلر اور کیپ پہنا کرپی ٹی آئی میں خوش آمدید کہا۔

پیر کے روزوزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کی تحریک انصاف میں شمولیت پارٹی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار ہے۔

 انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں کی شمولیت پی ڈی ایم کو بہت بڑا دھچکا ہے اور ملک و صوبے میں تحریک انصاف کا مقابلہ کرنا اب ناممکن ہو چکا ہے۔

 بہت جلد پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا سیاسی منظرنامے سے خاتمہ ہو جائے گا اور ان جماعتوں کے صرف نام باقی رہیں گے کیونکہ عوام کی تحریک انصاف میں جو ق درجوق شرکت اس بات کی عکاس ہے کہ پی ٹی آئی ملک کی ایک مقبول ترین سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ 

وزیراعلیٰ نے بلدیاتی نمائندوں کیلئے چیک اور ترقیاتی سکیموں کی ایڈمنسٹریٹو اپرول کیلئے جوائنٹ سگنیچر کا علان کیا اور کہا کہ ویلج کونسل ہی واحد وہ نظام ہے جس کے ذریعے لوگوں کے بنیادی مسائل مقامی سطح پر آسانی اور بہتر طریقے سے حل ہو سکتے ہیں۔

محمود خان نے کہاکہ چیئرمین عمران خان ہماری حقیقی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں اور ہم نے اپنے قائد کی آواز پر لبیک کہنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پہلے بھی اپنے قائد کے شانہ بشانہ کھڑے تھے اب بھی کھڑے ہیں اور مستقبل میں بھی کھڑے رہیں گے۔

 عمران خان ایک قدم آگے بڑھائیں گے ہم دو قدم آگے بڑھیں گے کیونکہ یہ ہماری حقیقی آزادی اور ہماری آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل و خود مختار پاکستان کی جنگ ہے۔ وزیراعلی نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود پر یقین رکھتی ہے اور اس ضمن میں صحت کارڈ، کسان کارڈ، ایجوکیشن کارڈ اور راشن کارڈ کے ذریعے عوام پر براہ راست سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

 انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے وسائل کے مطابق اخراجات کرنے ہیں اور محدود وسائل میں ہی عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچانا ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے ساتھ جو رویہ اختیار کر رکھا ہے یہ انتہائی نامناسب اور غیر ذمہ دارہے۔

 انہوں نے کہاکہ نئے ضم اضلاع کے عوام کیلئے صحت کارڈ کے فنڈز روکنا امپورٹڈ حکومت کا خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ تعصب کا واضح ثبوت ہے۔ ضم اضلاع کے لوگ ہمارے اپنے لوگ ہیں اور خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے فنڈ سے ضم اضلاع کے صحت کارڈ کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 انہوں نے واضح کیا کہ بحیثیت وزیراعلی وہ اپنے صوبے کے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اپنا حق چھین کر لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت نے چند ہی ماہ میں ملکی معیشت کے ساتھ وہ کھیلواڑ کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کر تا۔ وزیراعلی نے کہاکہ یہ ایک غیر منتخب اور غیر عوامی حکومت ہے جس کا نہ کوئی مینڈیٹ اور نہ منشورہے۔ یہ عوام کو ریلیف کے نام پر محض دھوکہ دیتی ہے اور ملکی دولت لوٹ کر اپنے اثاثے بناتی ہے۔