ملازمین کو تنخواہیں ملنا شروع، ڈیفالٹ کی خبریں بے بنیاد ہیں، خیبرپختونخوا حکومت

پشاور:خیبرپختونخواکے ملازمین کو سے تنخواہیں ملنا شروع ہوگئیں، سوشل میڈیا پر صوبے کی ڈیفالٹ بارے چلنے والے خبریں بے بنیاد ہیں، وفاق صوبے کیساتھ سیاسی بنیادوں پر معاشی لڑائی لڑرہا ہے۔

حکومت آئی ایم ایف شرائط کو ماننے سے کنارہ کشی کررہی ہے،سیلاب کی تباہی نے صوبے کی معیشت کو بْری طرح متاثر کیا، وفاقی حکومت معاشی استحکام کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، پچھلے چھ مہینے سے 45 سے 60 ارب روپے قبائلی اضلاع میں صوبہ اپنی جیب سے لگا چکاہے۔

خپلہ خاورہ خپل اختیار کے ٹھیکیدار اب صوبے کیلئے آواز کیوں نہیں اْٹھاتے،سنگل ٹریژری اکاونٹنگ کے نفاذ کے زریعے سو ارب تک کی بچت ہوسکے گی،، صوبے کا کمرشل ڈیٹ یعنی بینکوں سے لئے گئے قرضے بالکل صفر ہیں۔

 ان خیالا ت کااظہار  وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے صوبائی وزیرکامران بنگش کے ساتھ پریس کانفرنس کے موقع پر کیا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تعطل بارے سوشل میڈیا پر گردش کرنی والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں صوبے کی ملازمین کو آج سے تنخواہیں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔ 

سوشل میڈیا پر صوبے کی ڈیفالٹ بارے چلنے والے خبریں بے بنیاد ہیں۔ وفاق صوبے کیساتھ سیاسی بنیادوں پر معاشی لڑائی لڑرہا ہے جس کا خمیازہ عوام بھْگت رہے ہیں۔ 

وفاقی حکومت آئی ایم ایف شرائط کو ماننے سے کنارہ کشی کررہی ہے۔  سیلاب کی تباہی نے صوبے کی معیشت کو بْری طرح متاثر کیا۔ وفاقی حکومت معاشی استحکام کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ پچھلے چھ مہینے سے 45 سے 60 ارب روپے قبائلی اضلاع میں صوبہ اپنی جیب سے لگا چکاہے جبکہ وفاقی حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی۔

 سندھ کو اگر سیلاب متاثرین کیلئے ڈاکٹرز یا دیگر طبی امداد کی ضرورت ہے تو پختونخوا مدد کیلئے بالکل تیار ہے۔ معاشی اصلاحات کی مد میں سنگل ٹریژری اکاونٹنگ کے نفاذ کے ذریعے سو ارب تک کی بچت ہوسکے گی جس سے مختلف کمرشل اکاونٹس کے پیسوں کا انتظام و انصرام سہل بنایا جائے گا۔

وزیر صحت نے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے اپنی دو مہینے کی تنخواہ وزیراعلی سیلاب فنڈ میں جمع کرانے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے کا کمرشل ڈیٹ یعنی بینکوں سے لئے گئے قرضے بالکل صفر ہیں۔

تیمور جھگڑا نے بتایا کہ اگر عمران حکومت معیشت کیساتھ کھیل رہی تھی تو کورونا کے باوجود معیشت میں ریکارڈ ترقی کیسی ہوئی۔ ہماری حکومت میں برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ دیکھا گیا۔ 

ہمارے لائے گئے معاشی استحکام پر شب و خون مارکر ڈی ریل کیا گیاپٹرولیم لیوی نہ لگاکر مصنوعی طور پر مہنگائی کنٹرول کرنے کی ناکام کوشش ہے جس کا خمیازہ عوام بھْگتیں گے  وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف شرائط کو ماننے سے کنارہ کشی کررہی ہے۔

ہم نے وفاقی بجٹ سے قبل، آئی ایم ایف معاہدے سے قبل اور بعد میں معاشی خدشات کا اظہار کیا۔ قبائلی اضلاع کے بجٹ فراہمی اور کٹوتی کو ہرفورم پر اْٹھایا۔صوبے کے حقوق اور محاصل کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ ڈیزائن کیا۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ وفاق ہمارے معاشی حقوق پر ایم او یو، ایم او یو کھیل رہا تھا۔وفاق ہمارے خط کو بڑا اْچھال رہا تھا، اب خود آئی ایم ایف شرائط کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ وفاق اور پختونخوا کے درمیان بجلی منافع کے معاہدے کے تحت وفاق فنڈز کی منتقلی پر سیاست کررہا ہے۔ 

پی ٹی آئی حکومت میں صوبے کو ماہانہ بجلی منافع ملا کرتا تھا جس سے صوبے کے معاشی معاملات سہل ہوجاتے تھے۔صوبے کی معاشی چیلنجز بارے وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت بدلنے کے بعد اپریل سے لیکر ستمبر تک ایک روپیہ بجلی خالص منافع میں صوبے کو منتقل نہیں ہوا۔

 بقایاجات کو ملاکر صوبے کو 30 ارب تک کا نقصان اْٹھانا پڑا۔این ایف سی منعقد ہوتی تو قبائلی اضلاع کو جو بھی شئیر ملتا ہم گْزارا کرلیتے۔لیکن جب تک این ایف سی منعقد نہیں ہوتی، وفاق ذمہ دار ہے قبائلی اضلاع کا بجٹ اْٹھانے کی۔

 وفاق خود سے اندازہ لگاکر صوبے دے بغیر مشاورت کے قبائلی اضلاع کا بجٹ طے کرتا ہے۔ مجھے وزیراعلی نے خودہدایت کی کہ مفتاح اسماعیل کیساتھ مل کر معاملات حل کئے جائیں۔آج بھی سندھ اور بلوچستان کی مدد کیلئے صوبہ بالکل تیار ہے۔