سعودی عرب کو تیل کی پیداوار میں کمی کے نتائج بھگتنا ہوں گے،بائیڈن

واشنگٹن:امریکا کے صدر جو بائیڈن نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کی صورت میں ریاض کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں جوبائیڈن نے کہا کہ وہ یہ تو نہیں بتائیں گے کہ انکے ذہن میں کیا اقدام ہے مگر یہ طے ہے کہ اسکے نتائج ضرور ہوں گے۔ 

سعودی عرب کی زیرقیادت اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار کم کرنے پر سعودی عرب کے خلاف جلد ایکشن لیا جائے گا۔تیل کی پیداوار میں کمی کے نتائج سعودی عرب کو بھگتنا ہوں گے۔

امریکی صدرنے سعودی عرب پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا تیل کی پیداوار میں کمی کا فائدہ روس کو ہوگا۔صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اس سلسلے میں کانگریس کی مشاورت کے بعد اقدامات کیے جائیں گے تاہم سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت نہیں روکی جائے گی۔

اپنے انٹرویو میں صدر بائیڈن نے مختلف امور پر بات چیت کی اور دعوی کیا کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آئندہ صدارتی انتخابات میں بھی با آسانی شکست دیدیں گے۔

روس کے صدر پیوٹن سے جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کے حوالے سے صدر بائیڈن نے مذاکرات کا دروازہ بند کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ انکی صدر پیوٹن سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر صدر پیوٹن نے ملاقات کی پہل کی اور کہا کہ وہ باسکٹ بال اسٹار بریٹنی گرینر کی رہائی سے متعلق بات چیت کرنا چاہتے ہیں توہ وہ ضرور ملیں گے اس لیے ملاقات صدر پیوٹن کے رویہ پر منحصر ہوگی۔

رپورٹس کے مطابق 13 ممالک پر مشتمل اوپیک اور اسکے 10 اتحادیوں نے 2 ملین بیرل روزانہ کی بنیاد پر تیل کی پیداوار میں پچھلے ہفتے کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ موسم سرما کے آغاز پر اس اقدام سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔