ایران سے جوہری معاہدے کا امکان نہیں، امریکا

 واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کے مستقبل قریب میں کسی ایسے صورتحال میں منتقل ہونے کا امکان نہیں جس میں ایرانی جوہری پروگرام پر معاہدے کی طرف واپسی ہو جائے۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر بائیڈن اب بھی سمجھتے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے سفارتی طریقہ کار ہی بہترین ہے لیکن ہم جامع مشترکہ پلان آف ایکشن کو یقینی بنانے کے قریب نہیں ہیں۔

ایرانی غیر معقول مطالبات کے ساتھ مذاکرات کی طرف واپس آئے ہیں۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان مطالبات کا خود معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کربی نے مزید کہا کہ ہم فی الحال ایرانی حکومت کو بے گناہ مظاہرین کے ساتھ کیے جانے والے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ وہ مہسا امینی کی موت کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج کو جبر سے دبانے کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔

یاد رہے یہ احتجاج 3 سالوں میں مظاہروں کی سب سے بڑی لہر ہے جو ایران میں شروع ہوئی ہے۔ واضح رہے تہران نے3 اکتوبر کو اس بات پر غور کیا تھا کہ بڑی طاقتوں کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام معاہدے کو بحال کرنا اب بھی ممکن ہے۔