نئی دہلی: بھارت میں فائیو جی ٹیکنالوجی آغاز کے ساتھ تنازعے کا شکار ہوگئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے اہم شہروں میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاچکی ہے تاہم فور جی سے فائیو جی پر منتقل ہونے والے بھارتی صارفین کا موقف ہے کہ ہم اس کی اضافی قیمت ادا نہیں کرینگے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے اہم شہروں میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاچکی ہے تاہم فور جی سے فائیو جی پر منتقل ہونے والے بھارتی صارفین کا موقف ہے کہ ہم اس کی اضافی قیمت ادا نہیں کرینگے۔
رپورٹ کے مطابق کم وبیش 43 فیصد صارفین کا کہنا ہے کہ اگر کال / ڈراپ، کنیکٹ، نیٹ ورک کی دستیابی اور کم رفتار جیسے مسائل فوری حل کئے جائیں تو وہ اس نئی ٹیکنالوجی پر موجودہ قیمت سے زائد رقم ادا کرنے کو تیار ہیں۔
بھارت کی کمپنیوں ریلائنس جیو اور ائیر ٹیل کی مشترکہ کوششوں کے باعث احمد آباد، بنگلورو، چنئی، دہلی، جام نگر، ممبئی، پونے سمیت کئی شہروں میں اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا گیا ہے تاہم حیران کن طور پر اب تک 0.5 فیصد صارفین اس پر منتقل ہوئے ہیں۔
ادھر بھارتی ٹیلی کام کمپنیوں نے موبائل فون کمپنیوں سے ملاقات کی ہے جس کے بعد سام سنگ کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ اپنے مشترکہ پارٹنر کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ نومبر کے وسط تک وہ اپنے تمام فائیو جی ڈیوائسز پر (او ٹی اے) اپڈیٹ کرانے کے لئے پُرعزم ہیں۔
ایپل کمپنی کا بھی کہنا ہے کہ وہ دسمبر میں آئی فون صارفین کے لئے فائیو جی کی فراہمی شروع کردے گا۔