اسلام آباد: عالمی بینک آئندہ سال ضلع سوات میں245میگاواٹ کے 2پن بجلی منصوبے شروع کرے گاجن کی تکمیل سے صوبے کو سالانہ 13ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔توانائی کے ان منصوبوں سے ایک طرف صوبے میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی تودوسری طرف روزگارکے نئے مواقع میسر بھی آئیں گے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری توانائی وبرقیات نثاراحمدخان کی زیرصدارت منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرزکے ساتھ منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں سپیشل سیکرٹری توانائی تاشفین حیدر، چیف ایگزیکٹو پیڈو انجینئرنعیم خان اورچیف انجینئرپیڈوشاہ حسین نے بھی شرکت کی۔اجلاس میںسیکرٹری توانائی کوبریفنگ دیتے ہو ئے بتایا گیاکہ عالمی بینک خیبرپختونخوامیں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے مالی تعاون فراہم کرنے کے سلسلے میںآئندہ سال ضلع سوات میں پن بجلی کے 2منصوبوں پر تعمیراتی کام کا آغازکرے گاجن میں157میگاواٹ مدین ہائیڈروپاورپراجیکٹ اور88میگاواٹ گبرال کالام ہائیڈروپاورپراجیکٹ شامل ہیں۔
اس سلسلے میں عالمی بینک اورصوبائی حکومت کے درمیان 450ملین ڈالرزمعاہدے پر دستخط کئے جاچکے ہیں۔یہ منصوبے 2027تک مکمل کرلئے جائیں گے جن سے صوبے کو سالانہ 13ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔ منصوبوں کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی تقرری کاعمل مکمل ہوچکاہے جس نے منصوبے کے ورک پلان اورآئندہ کی حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے اورپلاننگ کے تحت منصوبوں پر رواں سال سے عملی کام کا آغاز کیاجائے گا۔ اجلاس میںسیکرٹری توانائی نثاراحمدخان نے عالمی بینک کی طرف سے توانائی کے شعبوں میں مالی معاونت کی فراہمی اورصوبے میں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ مذکورہ منصوبوں سے صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری آئے گی جس سے صوبے کی معیشت کو استحکام ملے گا۔
انہوں نے منصوبوں پر کام کرنے والے فیلڈسٹاف کی جانب سے منصوبوں کے تعمیراتی امورمیںسست روی پر برہمی کا اظہارکیا اورمنصوبے کی ٹائم لائنزپر نظرثانی کرتے ہوئے متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرز کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ وہ دی گئی نئی ٹائم لائنزپرتیزرفتاری سے عمل کریں۔انہوں نے خبردارکیاکہ کسی بھی سست روی یاکوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔