اسلام آباد:عوامی نیشنل پارٹی کے خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ 4 نومبر کو ہم خیبرپختونخوا میں امن مارچ کریں گے، پی ٹی آئی کا مفاد مارچ ہے،ہم بلاتفریق تمام سیاسی پارٹیاں امن کی خاطر اکھٹے ہو کر نکلیں گی۔
عمران خان کے قول وفعل میں تضاد ہے، عمران خان کو کرسی کا لالچ ہے، وضاحت چاہتے ہیں کہ کس حیثیت سے طالبان کے ساتھ مذکرات ہوئے ہیں اس پر پوری قوم کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، سوات میں امن ایک بار پھر خراب ہو رہا ہے، ہمارا مطالبہ ریاست سے ہے دہشتگردوں کو کچلا جائے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں دیگر پارٹی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ پختون قوم 21ویں صدی میں بھی رو رہی ہے اور آج بھی اپنے حقوق اور امن کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں ایک دفعہ پھر دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے، ہم نے 16 اگست کو جرگہ بلایا تھا جرگے میں تمام جماعتوں نے حصہ لیا تھا، سب نے ملکر فیصلہ کیا تھا کہ ہم سفید جھنڈا اٹھا کر امن کیلئے جدوجہد کریں گے تاہم پھر بیچ میں سیلاب اور ضمنی انتخابات کی وجہ سے رک گئے تھے پھر اب فیصلہ ہوا کہ 04 نومبر سے باقاعدہ اپنے تحریک کا آغاز کریں گے۔
امن کیلئے ہم موٹروے سوات انٹرچینج سے اپنا احتجاجی مظاہرہ شروع کریں گے، ہم بلاتفریق سیاسی پارٹی امن کی خاطر اکھٹے ہو کر نکلیں گے، طالبان نے ہمارے بچوں، بزرگوں کو شہید کیااے پی ایس، مینا بازار کے واقعات ہم نہیں بھولے،دہشتگردی کے خلاف صوبائی حکومت کے اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔
وضاحت چاہتے ہیں تحریک طالبان کے ساتھ جو جرگے ہوئے ہیں کس حیثیت میں ہوئے ہیں اور کس کی اجازت سے ہوئے ہیں ان ڈائیلاگ میں بیرسٹر سیف کا کردار کس حیثیت میں ہے،اس پر پوری قوم کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا،ہمیں صرف اور صرف امن چاہیے اسی لیے ہم امن مارچ کر رہے ہیں ہمارا مطالبہ ریاست سے ہے کہ دہشتگردوں کو کچلا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہم غیر آئینی مطالبہ نہیں کر رہے ہیں ہمارا مطالبہ پورے ریاست سے ہے ہمارا مسئلہ حکومتوں سے بڑھ کر ہے،سوات میں دہشت گردی کے خلاف جو عوام نکلی اس سے پہلے کبھی نہیں نکلی ہم تو امن کے پیروکار ہے ہم امن کیلئے نکلیں گے۔
ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں 650 جنازے ہم نے ایک دن اٹھائے ہیں میں پختون قومی اتحاد سے بات کر رہا ہوں ہم ایک ہی جھنڈے کیلئے متحد ہوئے ہیں اور وہ امن ہے،لاہور سے نکلنے والا مارچ کرسی اور اقتدار کے لالچ کا مارچ ہے،عمران خان کو کرسی کا لالچ ہے میرا کوئی ذاتی نہیں بلکہ امن مشن ہے،عمران کے قول وفعل میں تضاد ہے پتا نہیں صرف اپنے اقتدار کے لیے کیا کیا سلوگن دیے جا رہے ہیں۔