ٹویٹر نےاپنے 3 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا ۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ذریعہ دیکھی گئی ایک اندرونی دستاویز میں کہا گیا ہے-
کہ ٹویٹر کے 7500 ملازمین میں سے تقریباً 50 فیصد ملازمین ایلون مسک کے فیصلے سے متاثر ہوئے ہیں اور انہیں کمپنی کے کمپیوٹر اور ای میل تک فوری طور پر رسائی دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔
ایلون مسک کے ٹویٹر کی خرداری مکمل ہونے کے چند روز میں ہی ٹویٹر نے دنیا بھر میں اپنے ملازمین کی دفاتر تک رسائی بند کر دی تھی-
ملازمین کو ای میل کے ذریعے اپنی قسمت کی خبر کا انتظار کرنے کے لیے گھر پر رہنے کو کہا گیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق گزشتہ روز 3 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرفی کے برقی خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں۔