ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے کمپنی آدھے ملازمین کو برطرف کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس 'کوئی چارہ نہیں تھا' کیونکہ ٹوئٹر کو روزانہ چار ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔
ٹوئٹر کے سیفٹی اور اخلاقی اصول کے سربراہ یوئل روتھ کی طرف سے ایک ٹویٹ میں 'کمپنی بھر میں تقریباً 50 فیصد کمی' کا حوالہ دیا گیا ہے۔
لیکن ایلون مسک نے کہا کہ مواد کے موڈریشن (یعنی اسے اعتدال پسند بنانے) کے معاملے میں سوشل میڈیا کمپنی کے عہد میں 'کوئی تبدیلی بالکل نہیں ہوئی ہے۔'
واضح رہے کہ حال ہی میں دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے 44 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت اس سوشل میڈیا پلیٹفارم کی ملکیت حاصل کی ہے۔
ارب پتی تاجر نے اپنی ٹویٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ملازمت سے محروم ہونے والے تمام افراد کو تین ماہ کی تنخواہ کی پیشکش کی گئی ہے، جو قانونی طور پر مطلوبہ واجب الادا رقم سے 50 فیصد زیادہ ہے۔