سرکاری محکموں کے احتساب سے ترقیاتی منصوبوں کی افادیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، صدر مملکت

پشاور:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کارکردگی کو بڑھانے اور حکومتوں پر مالی بوجھ کو کم کرنے کیلئے سرکاری محکموں کے اخراجات میں چوری کو کم کرنے کے علاوہ مالی طور پر پائیدار اور قابل عمل ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تربیت یافتہ اور قابل افراد کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں کی بہتر منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد سے ملک میں مجموعی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے گورنر ہاؤس پشاور میں خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ کے دوران کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری کے پی اور کے پی حکومت کے دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بہتر مالیاتی کنٹرول اور سرکاری محکموں کے بہتر احتساب سے ترقیاتی منصوبوں کی کارکردگی اور افادیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ قومی اور صوبائی خزانے پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے صوبائی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ترقیاتی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے ضروری انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات خاص طور پر صحت اور تعلیم کے شعبوں میں عوام کی ضروریات کے مطابق ہونے کی ضرورت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بہتر منصوبہ بندی اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد طلب اور رسد کے فرق کو پورا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ملاقات کے دوران صدر مملکت کو خیبرپختونخوا حکومت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں اور صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

 اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ خیبرپختونخوا میں صحت کارڈز کے آغاز سے لے کر اب تک 15 لاکھ مریضوں نے صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں تقریباً 27 ارب روپے کی علاج معالجے کی سہولیات حاصل کی ہیں۔

 دریں اثنا صدر عارف علوی کو گورنر ہاؤس پشاور میں خیبر پختون خواہ ڈیجیٹل ٹرانسفار میشن کے حوالے سے منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں صوبائی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، محمد عاطف خان اور کے پی آئی ٹی بورڈ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ  ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی اور خدمات کی موثر فراہمی کیلئے نظام حکومت کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے کی رفتار تیز کرنا ہوگی انہوں نے کہاکہ نظامِ حکومت کو ڈیجیٹل بنانے کیلئے بیوروکریسی کو متعلقہ ٹولز اور ہنر سے لیس کرنے کی ضرورت ہے۔

 ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر کو تیز کرنے، سرکاری خدمات اور امور کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے ایک خصوصی کیڈر تیار کیا جا سکتا ہے۔

 صدرمملکت نے حکومت کی تمام سطحوں پر ای گورننس متعارف کروا کر گورننس کے تمام پہلوں کو ڈیجیٹلائز کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔

 انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بنیادی آئی ٹی انفراسٹرکچر تک رسائی کو مزید بہتر کیا جانا چاہیے۔