اس وقت دنیا بھر میں اربوں افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ وہ ای میل، سوشل میڈیا اکاؤنٹس یا دیگر کے لیے پاس ورڈز بھی منتخب کرتے ہوں گے۔
تو اگر آپ کا خیال ہے کہ 2022 میں بھی بیشتر افراد اپنے پاس ورڈ کے لیے 123456 استعمال کرتے ہیں تو یہ بالکل درست ہے۔
سائبر نیوز کے سائبر سکیورٹی محققین کی جانب سے حال ہی میں 2022 کے کمزور ترین پاس ورڈز کی فہرست جاری کی گئی۔
ان محققین نے 5 کروڑ 60 لاکھ لیک پاس ورڈز کا تجزیہ کرنے کے بعد 2022 کے مقبول ترین یا یوں کہہ لیں کہ بدترین پاس ورڈز کی فہرست تیار کی۔
اس فہرست کے مطابق 123456 وہ پاس ورڈ ہے جو اب بھی سب سے زیادہ مقبول ہے۔
اگر یہ آپ کا بھی پسندیدہ پاس ورڈ ہے تو جان لیں کہ ایک دہائی سے ہر سال ہی کسی نہ کسی کمپنی کی فہرست میں یہ مقبول ترین/ بدترین پاس ورڈ کا 'اعزاز' اپنے نام کررہا ہے۔
اسی طرح 12345 دوسرے جبکہ پاس ورڈ (password) تیسرے نمبر پر رہا۔
یو ایس آر (usr)، 123456789، 1234، 12345678 اور qwerty بالترتیب 4 سے 8 ویں نمبر پر رہے۔
اس فہرست میں ایسے ممالک کے نام بھی بتائے گئے جن کو پاس ورڈز کے لیے سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے عمان کا نام سب سے زیادہ مقبول ہے جبکہ پاکستان بھی 10 ویں نمبر پر موجود ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ کچھ پراڈکٹس کے پاس ورڈ پری سیٹ ہوتے ہیں اور ڈویلپرز کو توقع ہوتی ہے کہ صارفین اپنی پسند کے پاس ورڈ سے انہیں بدل دیں گے مگر اکثر ایسا ہوتا ہی نہیں۔
خیال رہے کہ ہر آن لائن اکاؤنٹ کے لیے الگ پاس ورڈ ہونا چاہیے اور کوشش ہونی چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مشکل ہو۔
ویسے تو ٹیکنالوجی کمپنیاں پاس ورڈ کے متبادل پر کافی کام کررہی ہیں مگر ایسی ٹیکنالوجیز کی دستیابی کے لیے ابھی کچھ عرصہ درکار ہے۔